کتابوں کی منڈی میں کیا ہو رہا ہے؟ سنا ہے یہاں کچھ نیا ہو رہا ہے زمانے سے ہٹ کر ، جدا ہو رہا ہے فریضہ مقدس ادا ہو رہا ہے ذرا غور سے دیکھنا ہو رہا ہے کتابوں کی← مزید پڑھیے
نہ طاعون پھیلی ہے نہ ملیریا یا ہیضے کی وبا مگر خوف سے خاموشی اور سراسمیگی چھائی ہوئی ہے۔ بظاہر نہ ایسا کوئی خطرہ اور نہ ہی دور دور تک ایسا کوئی امکان ہے مگر پھر بھی سب کو پُراسرار← مزید پڑھیے
جھوٹ، فریب، مکر، ریاکاری، منافقت، لالچ، حرص، ہوس، بے حسی، ڈھٹائی، بےشرمی گو آپس میں قریبی رشتہ دار ہیں لیکن ان سب کا اپنا اپنا علیحدہ وجود، مقام اور شناخت بھی ہے اور کبھی کبھی یہ تمام ’’صفات‘‘ بلکہ ’’← مزید پڑھیے
میں عرض کر رہا تھا مراکو کے زیادہ تر گھروں میں کھڑکیاں‘ برآمدے اور دروازے صحن کی طرف کھلتے ہیں‘ کیوں؟ کیوں کہ یہ لوگ بے پردگی اور فضائی آلودگی سے بچنے کے لیے گلی کی طرف کھڑکی نہیں رکھتے← مزید پڑھیے
حکومت اور اپوزیشن کو اتفاق رائے سے الیکشن کمیشن کے چیئرمین اور اس کے اراکین کا انتخاب کرنا ہوتا ہے۔ ان دو فریقین کے مابین اس ضمن میں ’’اتفاق رائے‘‘ کا حصول ہمارے آئین میں لازمی ٹھہرایا گیا ہے۔اس کا← مزید پڑھیے
بہت سادہ سے سوالات ہیں۔ ان پر سنجیدگی سے غور کریں۔ شاید آپ کے اندر سے کوئی آواز آئے اور آپ کو ان سوالات کا جواب مل جائے اور پھر آپ یہ بھی جان جائیں گے کہ آپ تاریخ کی← مزید پڑھیے
کہنے کو تو وہ اب بھی صوبے کا مدارالمہام ہے، لکھنے کو تو وہ اب بھی 12کروڑ پنجابیوں کا منتخب لیڈر ہے، قانون اور آئین کے مطابق وہ اب بھی 9ڈویژنوں، 36اضلاع، 145تحصیلوں اور 25ہزار سے زائد دیہات کی انتظامیہ← مزید پڑھیے
جامع الکتبیہ مراکش کی بلند ترین عمارت ہے‘ یہ مسجد یعقوب المنصورنے 1190ءمیں بنائی‘ یہ مسجد بعد ازاں شہید کر دی گئی تاہم ایک قدیم مینار بچ گیا‘ مراکو میں مسجدوں کے مینار چوکور بنائے جاتے ہیں‘ یہ اندر سے← مزید پڑھیے
بدھ کی سہ پہر سے قومی اسمبلی کا ایک اور سیشن شروع ہوگیا ہے۔سیاسی معاملات پر تبصرہ آرائی کرنے والوں کی اکثریت کا اصرار ہے کہ یہ سیشن بہت ’’دھواں دھار‘‘ ہوگا۔ ایک اہم اور حساس ترین منصب کی بابت← مزید پڑھیے
دنیا میں تقریباً دو سو سے زائد ملک ہیں، ان ملکوں میں حکمرانی کے پانچ قسم کے ماڈل رائج ہیں، جمہوریت، بادشاہت، آمریت، یک جماعتی نظام اور ہائبرڈ جمہوریت۔ جس جمہوریت پر ہم صبح شام تبرّا کرتے ہیں وہ امریکہ،← مزید پڑھیے
یہ نومبر1995ء کا واقعہ ہے۔ لاہور پہلی بار آنا ہوا تھا۔ علامہ اقبال میڈیکل کالج اپنے ایک دوست سے ملنے گیا۔ڈاکٹرہاسٹل کے فرسٹ فلورپر جانا تھا۔ ابھی کمرے میں پہنچا ہی تھا کہ نیچے سے فائرنگ کی آواز آئی۔ سب← مزید پڑھیے
انٹرنیٹ کی بدولت لوگوں تک اپناپیغام پہنچانے کے لئے جدید ترین ٹیکنالوجی نے جو راہیں متعارف کروائی ہیں مجھے ان کی ککھ سمجھ نہیں۔برسوں سے یہ معمول بنارکھا ہے کہ صبح اُٹھنے کے بعد لیپ ٹاپ کھولتا ہوں۔’’نوائے وقت‘‘ کی← مزید پڑھیے
میری عمر کے بہت سارے پاکستانیوں کی طرح عمران خان صاحب کو بھی فیلڈ مارشل ایوب خان کا ’’سنہری دور‘‘ بہت یاد آتا ہے۔ذاتی طورپر اگرچہ میں خودان لوگوں میں شامل نہیں ہوں۔میں نے ہوش سنبھالی تو صدارتی انتخاب کی← مزید پڑھیے
میں یہ دعوی تو نہیں کر سکتا کہ فانوس گجر کے ساتھ بہت پرانا یا گہرا تعلق تھا مگر ان کی زندگی کے آخری سالوں میں ان کو کافی قریب سے دیکھنے کا موقع ضرور ملا۔ عوامی ورکرز پارٹی کے← مزید پڑھیے
دنیا میں مسجدیں سارا دن کھلی رہتی ہیں‘ آپ کسی بھی وقت‘ کسی بھی مسجد میں نماز ادا کر سکتے ہیں لیکن مراکو کے لوگ صرف نماز کے وقت مسجد کھولتے ہیں‘ نمازیوں کو آدھ گھنٹہ دیا جاتا ہے اور← مزید پڑھیے
کھلا چیلنج ہے، پورے پاکستان میں اگر کسی کو خان سے زیادہ کرکٹ کا علم ہے تو سامنے آئے۔ احسان نانی خان کے کہنے پر چل رہا ہے، کرکٹ بہتر نہیں ہو رہی تو اس میں خان یا نانی کا← مزید پڑھیے
مہذب دنیا اس لئے مہذب ہے کہ زیادہ تر تعلیم یافتہ اور تربیت یافتہ ہے ورنہ نہ ان کی ٹانگیں تین نہ کھوپڑیوں میں مغز دو نہ پیچھے چار آنکھیں۔صرف تعلیم، تہذیب، تمیز، تربیت کے سبب وہاں بہت سی ایسی← مزید پڑھیے
زیادہ پرانی بات نہیں۔ آصف علی زرداری پاکستان کے طاقتور صدر تھے اور پنجاب کے وزیراعلیٰ شہباز شریف اُنہیں بار بار للکارا کرتے تھے۔ شہباز شریف کا وہ مائیک توڑ خطاب مجھے آج بھی یاد ہے جس میں اُنہوں نے← مزید پڑھیے
جمعہ کی دوپہر سے بستر میں دبکاولیم ڈیل رمپل(William Dalrymple) کی تازہ ترین کتاب The Anarchy پڑھ رہا ہوں۔اپنے تئیں انارکی کا ترجمہ میں عموماََ خلفشار یا ابتری کرتا رہا۔بلھے شاہ نے اپنے دور پر طاری ہوئی افراتفری کو ’’کھلادرحشرعذاب← مزید پڑھیے
ہوا یہ کہ جب ہم مرگئے تھے تو ہماری بیٹیاں یتیم خانے میں چلی گئی تھیں ہم دور اوپر سے دیکھ رہے تھے گاڑیاں آتی تھیں یتیم خانے کا دروازہ کھلتا تھا یتیم خانے کا دروازہ بند ہوتا تھا گاڑیاں← مزید پڑھیے