خطبہ نکاح۔۔۔فائزہ عبدالسلام قریشی

نکاح ایک ایسا بندھن ہے جس میں لڑکا اور لڑکی باہمی رضامندی سے گواہوں کی موجودگی میں ایک عقد یعنی معاہدہ کرتے ہیں۔ یہ ایک ذمہ داری ہے اور لڑکا اور لڑکی دونوں کو اس ذمہ داری کو بحسن و خوبی نبھانا ہوتا ہے۔

اب جب ہم نکاح کی بات کرتے ہیں تو ایجاب و قبول کے بعد خطبہ نکاح پڑھا جاتا ہے جو کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت اور انکا طریقہ کار ہے جس پر عمل کرنا ہمارے لئے باعث برکت و رحمت ہے اور لازمی بات ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا کوئی بھی عمل بے سبب نہیں ہو سکتا۔

اسکی کچھ حکمتیں ہیں جن کا جاننا دونوں فریقین کیلئے بہت ضروری ہے کیونکہ وہ نکاح کے ذریعے میثاق غلیظ کرتے ہیں ۔ میثاق کے معنی معاہدے کے ہیں اور غلیظ کے معنی جسکو کبھی توڑا نہ جاۓ یعنی ایک ایسا معاہدہ جو کبھی نہ ٹوٹے۔

وَ کَیۡفَ تَاۡخُذُوۡنَہٗ وَ قَدۡ اَفۡضٰی بَعۡضُکُمۡ اِلٰی بَعۡضٍ وَّ اَخَذۡنَ مِنۡکُمۡ مِّیۡثَاقًا غَلِیۡظًا ﴿۲۱﴾ (سورة نساء) اور کیونکر اسے واپس لوگے حالانکہ تم میں ایک دوسرے کے سامنے بےپردہ ہولیا اور وہ تم سے گاڑھا عہد لے چکیں ۔

اس بات کو سمجھانے کیلئے اور زندگی خوشگوار ہو اس کیلئے خطبہ نکاح پڑھا جاتا ہےجو کہ بہت افسوس سے کہنا پڑھ رہا ہے کہ جو خطبہ پڑھا جاتا ہے اس کے معنی سے زیادہ تر دولہا اور دلہن بالکل بے خبر ہوتے ہیں جبکہ ان دونوں کا ہی جا ننا سب سے ضروری ہوتا ہے ۔ اکثر کو تو معلوم ہی نہیں ہوتا کہ خطبہ نکاح میں کیا پڑھا جاتا ہے وہ بس اس بات کو جانتے ہیں کہ قرآن کی آیتیں ہیں لیکن ان کو پڑھنے کے کیا مقاصد ہیں یہ ہمیں معلوم نہیں ہوتے۔

خطبہ نکاح کو اس کے ترجمہ کے ساتھ سمجھتے ہیں
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ نَحْمَدُہٗ نَسْتَعِیْنُہُ وَ نَسْتَغْفِرْہُ وَ نُوْمِنْ بِہٖ وَ نَتَوَکَّلُ عَلَیْہِ وَنَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنْ شُرُوْرِ اَنْفُسِنَا وَمِنْ سَیِّئٰاتِ اَعْمَالِنَا وَمَنْ یَّہْدِہِ اللّٰہُ فَلاَ مُضِلَّلَہُ وَمَنْ یُّضْلِلْہُ فَلاَ ھٰدِیَ لَہُ وَنَشْہَدُ اَنْ لاَّ ٓاِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَ نَشْہَدُ اَنَّ مُحَمَّدً عَبْدُہُ وَ رَسُوْلُہٗ ۔ اَمَّا بعد۔( تمام تعریف و شکر صرف اللہ ہی کے لئے ہے ہم اسی کی تعریف و شکر ادا کرتے ہیں ہم صرف اسی سے مدد مانگتے ہیں اور ہم اسی سے بخشش کی درخواست کرتے ہیں اور ہم اسی پر ایمان لاتے ہیں اور ہم صرف اسی پر بھروسہ کرتے ہیں اور ہم اپنے نفس کی بری خواہشوں اور اپنے برے اعمال کے وبال سے بچانے کی اللہ ہی سے التجا کرتے ہیں اور اللہ جس کو ہدایت دیتا ہے اس کو کوئی گمراہ نہیں کر سکتااور اللہ جس کو گمراہ کر دیتا ہے پھر اس کے لئے کوئی ہدایت دینے والا نہیں اور ہم گواہی دیتے ہیں کہ اللہ کے سوا کوئی بھی ہمارا حاجت روا ، مشکل کشا، فریاد رس داتا نہیں اور ہم گواہی دیتے ہیں کہ محمدؐ اللہ کے بندے اور اسکے رسول ہیں)

یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰہَ حَقَّ تُقٰتِہٖ وَ لَا تَمُوۡتُنَّ اِلَّا وَ اَنۡتُمۡ مُّسۡلِمُوۡنَ ﴿۱۰۲﴾سورة آل عمران

اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو جیسا اس سے ڈرنے کا حق ہے اور ہرگز نہ مرنا مگر مسلمان ۔

یٰۤاَیُّہَا النَّاسُ اتَّقُوۡا رَبَّکُمُ الَّذِیۡ خَلَقَکُمۡ مِّنۡ نَّفۡسٍ وَّاحِدَۃٍ وَّ خَلَقَ مِنۡہَا زَوۡجَہَا وَ بَثَّ مِنۡہُمَا رِجَالًا کَثِیۡرًا وَّ نِسَآءً ۚ وَ اتَّقُوا اللّٰہَ الَّذِیۡ تَسَآءَلُوۡنَ بِہٖ وَ الۡاَرۡحَامَ ؕ اِنَّ اللّٰہَ کَانَ عَلَیۡکُمۡ رَقِیۡبًا ﴿۱﴾سورة نساء

اے لوگو! اپنے پروردگار سے ڈرو ، جس نے تمہیں ایک جان سے پیدا کیا اسی سے اس کی بیوی کو پیدا کر کے ان دونوں سے بہت سے مرد اور عورتیں پھیلا دیں ، اس اللہ سے ڈرو جس کے نام پر ایک دوسرے سے مانگتے ہو اور رشتے ناطے توڑنے سے بھی بچو بیشک اللہ تعالٰی تم پر نگہبان ہے
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَ قُوْلُوْا قَوْلًا سَدِیْدًاۙ(۷۰) یُّصْلِحْ لَكُمْ اَعْمَالَكُمْ وَ یَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوْبَكُمْؕ-وَ مَنْ یُّطِعِ اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗ فَقَدْ فَازَ فَوْزًا عَظِیْمًا(۷۱)سورة احزاب
اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور سیدھی بات کہاکرو۔ اللہ تمہارے اعمال تمہارے لیے سنوار دے گا اور تمہارے گناہ بخش دے گا اور جو اللہ اور اس کے رسول کی فرمانبرداری کرے اس نے بڑی کامیابی پائی۔

ان تمام آیتوں میں اللہ سے ڈرنے یعنی تقوی اختیار کرنے کا حکم دیا ہے۔ان آیتو ں کو خطبہ نکاح میں پڑھنے کے مقاصد یہ ہیں کہ دونوں فریقین ایک دوسرے کے ساتھ خوش اسلوبی سے رہیں اور احکام الہی کی پاسداری کریں کسی قسم کی ظلم و زیادتی سے اجتناب کریں اور رشتوں کے تقدس کو پامال نہ کریں اور بالخصوص اپنے رشتے کی نزاکت کو سمجھیں اور اللہ سے ڈرتے رہیں ۔

Advertisements
julia rana solicitors

اب جب ہم ان آیات کو ترجمہ کے ساتھ لڑکا اور لڑکی کو نہیں بتائیں گے تو وہ کیسے غورو فکر کریں گے اور اسکے علاوہ ہمیں چاہیے کہ خطبہ کے بعد اگر ازدواجی زندگی کے رہنما اصول بھی بیان کر دیں تو یہ ان دونوں کیلئے بہت اچھا ہوگا ۔ ہمیں چاہیے کہ ہم اس بات کو فروغ دیں کہ نکاح کے خطبہ کو مطالب کے ساتھ سمجھائیں۔تاکہ ہم اپنی زندگی کے ہر قدم پر اللہ اور اسکے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اطاعت کریں۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply