اسماعیل,قربانی,عبادت

سر شکر ہے حضرت اسماعیل قربانی سے بچ گئے ورنہ ہمارے والدین کو ہر سال اپنا پیارا بیٹا قربان کرنا پڑتا میں نے ہنستے ہوئے کہا.
سر مسکرائے اور کہا ۔۔۔بیٹا اسماعیل تو استعارہ ہےقربانی کا.
حضرت ابراہیم نے اپنی بہترین چیز کو خدا کی راہ میں قربان کیا
تم بھی اپنا اسماعیل قربان کرسکتے ہو؟
سر میرا اسماعیل کون ہے.۔۔؟
بیٹا ہر انسان کا اپنا اسماعیل ہے. تمہارا اسماعیل تمہارا غصہ, انا, خودپسندی, دولت, فخر, غرور, نام ونسب ,دولت اور مال کچھ بھی ہو سکتا ہے.
سرکیا خدا صرف بہترین چیزیں ہی پسند کرتا ہے.۔۔۔؟
بیٹا وہ تمہارے ظاہر اورباطن دونوں کو دیکھتا ہے. اس کو بہترین نہ  بھی دو مگر درمیانے  درجے کی چیز ضرور اس کا حق ہے.
توسر میں ساری زندگی گناہ کرتا رہوں, رشوت, اقربا پروری اورعہدے کا غلط استعمال کرتا رہوں اور جب گناہ کی سکت باقی نہ  رہے اور پچپن ساٹھ کراس کر جاؤں تو میری عبادتیں اور تبلیغ وہ کس طرح قبول کرے گا؟

Facebook Comments

مظفر عباس نقوی
سیاست ادب مزاح آذادمنش زبان دراز

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply