• صفحہ اول
  • /
  • کالم
  • /
  • اسد عمر کی قربانی، کپتان کو پہلی وارنگ۔۔۔ارشد بٹ

اسد عمر کی قربانی، کپتان کو پہلی وارنگ۔۔۔ارشد بٹ

عمران خان حکومت کے آٹھ  ماہ کی نمایاں خصوصیات میں نا اہلیت، وژن اور صلاحیت سے عاری، بر وقت اور درست فیصلہ سازی کا فقدان، پالیسی سازی میں بے سمتی اور حالات کے ادراک سے محرومی سر فہرست ہیں۔ ان کے نتیجہ میں ناقص حکومتی کارکردگی، کمر توڑ مہنگائی، بے روزگاری کا سیلاب، بے قابو معاشی بحران اور سیاسی عدم استحکام روز بروز بروز بڑھتا جا رہا ہے۔
خواہش کے بر عکس بہ امر مجبوری عمران خان کو وزیر خزانہ اسد عمر کو قربانی کا بکرا بنانا پڑا۔ خود کو محفوظ رکہنے کے لئے کپتان بڑی سے بڑی قربانی دینے سے گریز نہ کرنے کی شہرت رکہتے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ اسد عمر کو قربان گاہ پر چڑہا کر کپتان نے اپنے دامن کو داغدار ہونے سے بچانے کی کوشش کی ہے۔

سوال یہ ہے کیا وزیر اعظم عمران خان آٹھ  ما ہ کی مجموعی حکومتی ناقص کارکردگی پر عوام کو جوابدہ نہیں ہیں۔ وزیر اعظم کو کابینہ کے اراکین مقرر یا بر طرف کرنے کا قانونی اختیار حاصل ہوتا ہے۔ جبکہ حکومت کا سربراہ ہونے کے ناطے وزیر اعظم حکومتی اعلی یا ناقص کارکردگی پر عوام کو جوابدہ ہوتا ہے۔ گذشتہ آٹھ ماہ کے دوران ان گنت کابینہ اجلاسوں میں کئے گئے فیصلوں، ان پر عملدرآمد اور نتائج پر عمران خان عوام اور پارلیمنٹ کے سامنے جوابدہ ہیں۔ وزیر اعظم پارلیمنٹ میں جانا گوارا نہیں  کرتے۔ جبکہ ناقص حکومتی کارگردگی پر وزرا کو بر طرف یا وزارتوں میں ادل بدل کر کے عوام کو مطمئن کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

Advertisements
julia rana solicitors

آہستہ آہستہ عوام کے سامنے عمران خان، وفاقی کابینہ اور پی ٹی آئی کا وژن اور صلاحیت کہل کر سامنے آنا شروع ہو چکی ہے۔ حکومتی نا اہلی، مہنگائی، بے روزگاری اور سیاسی عدم استحکام کی بدولت کرپشن کا ڈھکوسلہ اپنی اہمیت کھوتا جا رہا ہے۔ کرپٹ عناصر کے کڑے احتساب کا نعرہ چند سیاسی مخالفین کے خلاف انتقامی کاروائی تک محدود ہو کر رہ گیا ہے۔ اب کرپشن چورن زیادہ دیر نہیں  بکنے والا۔ اب عمران حکومت کے پاس ملک اور عوام کے حالات زندگی بہتر بنانے کے لئے کارکردگی دکہانی کے علاوہ کوئی چارہ نہیں  رہ گیا۔ گذشتہ حکومتوں کی کرپشن داستانیں اور سیاسی مخالفین کے خلاف الزام تراشی سے نہ ملک کی معیشت سنورنے والی ہے اور نہ ہی غریب عوام کا بھوکا پیٹ بھرنے والا ہے۔
قرائین سے ظاہر ہوتا ہے کہ عمران حکومت کو بہتر کارکردگی دکھانے کے لئے زیادہ وقت ملنے کے امکانات کم ہوتے جا رہے ہیں۔ عوام میں بے چینی دن بدن بڑھتی جا رہی ہے، بجٹ اور موسم گرما کے بعد سیاسی درجہ حرارت تیزی سے بڑہے گا۔ عمران خان کو اقتدار کی مسند پر براجمان کرانے والے مقتدر حلقوں کا اسد عمر کی قربانی لینے کے بعد حکومت پر دباو بڑھتا جائے گا۔ اگر سال کے آخر تک حکومت سے اقتصادی اور سیاسی صورت حال نہ سنبھل پائی تو حالات بڑی قربانی کے لئے تیار ہو تے نظر آ رہے ہیں۔asa

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply