بھارت کی پی ایس ایل کو تباہ کرنے کی سازش بے نقاب

ممبئی: مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلواما میں بھارتی فورسز پر حملے میں 44 فوجیوں کی ہلاکت کے بعد ایک طرف ہندوستانی میڈیا پاکستان مخالف پراپگنڈا پھیلانے میں لگا ہوا ہے، وہیں گوتم گمبھیر جیسے سابق کرکٹرز بھی اس واقعے پر پاکستان کے ساتھ جنگ کرنے کا مشورہ دے رہے ہیں۔

جبکہ ایک بھارتی کرکٹ ویب سائٹ نے بھی ‘حب الوطنی’ کے نام پر پاکستان سپر لیگ کی اپ ڈیٹس دینا بند کردی ہیں، گزشتہ تمام ڈیٹا بھی ڈیلیٹ کردیا۔

اب پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی پراڈکشن کمپنی آئی ایم جی نے پی سی ایل سے معاہدہ ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

ذرائع کے مطابق کمپنی نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو ٹورنامنٹ کے بیچ میں ہی کام چھوڑ کر جانے سے آگاہ کردیا ہے۔

آئی ایم جی پراڈکشن کمپنی ‘امبانی گروپ’ کی ملکیت ہے، پاکستان سپر لیگ میں اب ٹیمیں دو دن کو ئی میچ نہیں کھیلیں گی اور پی سی بی کیلئے 2 دن میں نئی پراڈکشن کمپنی تلاش کرکے ایونٹ جاری رکھنا سخت چیلنج بن گیا ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر وسیم خان نے آئی ایم جی پروڈکشن کمپنی کے اس اقدام کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی سی بی کو کمپنی کے اس اقدام پر بہت مایوسی ہوئی، پی سی بی نئی کمپنی سے بات چیت کرنے کے بعد پیر کے روز معاہدے کا اعلان کرے گا ۔

یاد رہے کہ اس سے قبل کرکٹ کلب آف انڈیا سے پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کی تصاویر کو ہٹا دیا گیا۔

وزیر اعظم عمران خان کا بطور کرکٹر پورٹریٹ کرکٹ کلب آف انڈیا کی عمارت میں نصب تھا جسے پلوامہ واقعہ کے بعد ہٹا دیا گیا۔ انتظامیہ کا موقف ہے کہ عمران خان کا بطور کرکٹر پورٹریٹ اتارا نہیں گیا بلکہ چھپایا گیا ہے اور یہ چیز پلوامہ واقعے پر احتجاج رجسٹر کروانے کا طریقہ ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

اس حوالے سے تازہ ترین خبر یہ ہے کہ بھارت نے پی ایس ایل کی براڈکاسٹ بھی بھارت میں رکوا دی ہے۔ معروف صحافی غریدہ فاروقی کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے پی ایس ایل براڈکاسٹ کرنے والے میڈیا گروپ پر دباﺅ ڈالا جا رہا ہے۔ جس کے نتیجے میں بھارت میں پی ایس ایل کی نشریات روک دی گئی ہیں جس کے بعد بھارت میں شائقین کرکٹ کو پی ایس ایل کی نشریات دیکھنے سے محروم کر دیا گیا۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply