• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • بھارتی چیف آف ڈیفنس بپن راوت کا ہیلی کاپٹر تباہ،مودی نے ہنگامی اجلاس کیا طلب

بھارتی چیف آف ڈیفنس بپن راوت کا ہیلی کاپٹر تباہ،مودی نے ہنگامی اجلاس کیا طلب

بھارتی چیف آف ڈیفنس بپن راوت کا ہیلی کاپٹر تباہ،مودی نے ہنگامی اجلاس کیا طلب
ہیلی کاپٹر میں بھارتی چیف آف ڈیفنس بپن راوت سمیت 14 افراد سوار تھے 3افراد کو بچا لیا گیا، ایک کی تلاش جاری ہے، ہیلی کاپٹر جہاں تباہ ہوا امدادی ٹیمیں پہنچ گئی ہیں بھارتی میڈیا کے مطابق جنرل بپن راوت کا عملہ اور گھر کے کچھ افراد بھی سوار تھے، رپورٹ کے مطابق تباہ ہونے والے ہیلی کاپٹر میں بھارتی چیف آف ڈیفنس بپن راوت ، انکی اہلیہ، دفاعی معاون، سیکورٹی کمانڈوز اور بھارتی فضائیہ کے پائلٹ سمیت 14 افراد سوار تھے ، ریسکیو کیے جانےوالے تینوں افراد کو شدید چوٹیں آئی ہیں اور انہیں ضلع نیلگیر کے ال ویلنگٹن کنٹونمنٹ کے ہسپتال لے جایا گیا ہے

مقامی لوگوں نے 80 فیصد جھلسنے والی چار لاشیں مقامی اسپتال منتقل کی ہیں لاشوں کو نکالنے اور شناخت کے لیے کوششیں جاری ہیں ،حادثے کی جو ویڈیو سامنے آئی اس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ہیلی کو آگ لگی ہوئی ہے، حادثے کی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے ،اطلاعات کے مطابق بھارتی چیف آف ڈیفنس بپن راوت ایک لیکچر سیریز میں حصہ لینے کے لئے جا رہے تھے کہ انکا ہیلی ایم آئی 17 حادثے کا شکار ہو گیا،مقامی فوجی افسران جائے وقوعہ پر پہنچ گئے کچھ لاشیں کھائی میں گری دکھائی دے رہی ہیں،بپن راوت کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیے جانے کی غیر مصدقہ اطلاعات سامنے آئی ہیں تا ہم ابھی تک کنفرم نہیں ہو سکا کہ بپن راوت کی کیا حالت ہے وہ کتنے زخمی ہیں ؟

 

بھارتی چیف آف ڈیفنس بپن راوت کا ہیلی کاپٹر تباہ ہونے پر بھارتی وزیراعظم مودی نے ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے، اجلاس میں بھارتی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ بھارتی وزیراعظم کو ہیلی حادثہ بارے بریفنگ دیں گے، بھارتی وزیر دفاع اعلیٰ حکام کے ہمراہ جائے وقوعہ کا بھی دورہ کریں گے جہاں ہیلی تباہ ہوا ہے

Advertisements
julia rana solicitors

واضح رہے کہ بھارتی فوج کے سربراہ جنرل بپن راوت اپنی مدت ملازمت پوری کرنے کے بعد 31 دسمبر 2019 کو ریٹائر ہوئے جنہیں مودی سرکار نے بھارت کا پہلا چیف آف ڈیفنس اسٹاف مقرر کیا تھا۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply