لاہور: احتساب عدالت لاہور نے آشیانہ اسکینڈل کیس میں شہباز شریف کی عدم پیشی پر برہمی کا اظہار کیا۔
جمعرات کو لاہور کی احتساب عدالت کے جج سید نجم الحسن نے آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت کی،ملزم احد چیمہ اور فواد حسن فواد کو عدالت کے روبرو پیش کیا گیا۔
عدالت نے استفسار کیا کہ رمضان شوگر ملز کا ریفرنس ابھی تک کیوں فائل نہیں کیا گیا،جس پرنیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ ریفرنس منظوری کیلئے چیئرمین نیب کو بھجوا دیا گیا ہے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ شہباز شریف کیوں پیش نہیں ہوئے، ان کو صحت کا مسئلہ ہے یا پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی میٹنگ میں ہیں، کیس ایسے تو نہیں چل سکتا۔
ڈی ایس پی اعزاز شاہ نے بتایا کہ شہباز شریف کو صحت کے مسائل بھی ہیں اور پی اے سی کی میٹنگ بھی ہے۔
عدالت نے کہا کہ پولیس تو صرف چوکیدار ہے، اسٹیٹ جواب دے، شہباز شریف کو کس نے اسلام آباد میں رہنے کی اجازت دی، انہیں میڈیکل کی اجازت اس لئے نہیں دی کہ وہ عدالت میں پیش ہی نہ ہوں۔
نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ شہباز شریف کو پیش کرنا نیب کی ذمہ داری نہیں، پولیس کی ہے۔
شہباز شریف کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ ان کے موکل کو ریڑھ کی ہڈی کا مسئلہ ہے لمبے سفر سے ڈاکٹر نے منع کیا ہے۔
عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ کیوں نہ اس ڈاکٹر کو ہی طلب کرکے رپورٹ سے متعلق پوچھا جائے،رپورٹ کے مطابق شہباز شریف ٹھیک تھے، لگتا ہے بستر میں پڑے پڑے بیمار ہوگئے، آج آشیانہ کیس میں فرد جرم عائد ہونی تھی۔
شہباز شریف کے وکیل نے کہا کہ آج فرد جرم عائد ہونے کا کوئی عدالتی حکم نہیں تھا۔
عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ شہباز شریف آئندہ پیش نہ ہوئے تو پھر میں اوپر حکم دوں گا پیشی کا، شہباز شریف میٹنگ اٹینڈ کرسکتے ہیں تو عدالت کیوں نہیں آسکتے،اگر شہباز شریف کی طبیعت خراب ہے تو ایئرایمبولینس کا انتظام کرلیں گے، آئندہ سماعت پر فرد جرم عائد کی جائے گی۔
عدالت نے وکلا کی جانب سے سماعت 18فروری تک ملتوی کرنے کی استدعا منظور کرلی۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں