• صفحہ اول
  • /
  • نگارشات
  • /
  • ایس پی طاہر داوڑ کی شہادت ، اندرونی ہاتھ تلاش کریں ۔ ۔سید عون شیرازی

ایس پی طاہر داوڑ کی شہادت ، اندرونی ہاتھ تلاش کریں ۔ ۔سید عون شیرازی

ایس پی طاہر داوڑ کی بیٹی کی تصویر نے جھنجھوڑ کے رکھ دیا ہے
دل کی دھڑکن رکی رکی محسوس ہو رہی ہے
معصوم بچی کے چہرے پر کرب کے نشان اور گود میں باپ کی تصویر ، سمجھا جائے تو ریاست کے اداروں اور اس کے باسیوں کیلئے اس سے بڑا زلزلہ کوئی نہیں
اسلام آباد سے اغواء ہونے والا ایک ایس پی لیول کا آفیسر افغانستان کیسے پہنچ گیا ، کہاں گیا وہ اربوں روپے کا سیف سٹی پروجیکٹ ، کہاں گئے وہ کروڑوں کے سی سی ٹی کیمرے
اسلام آباد سے افغانستان تک ایس پی طاہر داوڑ کا اغواء کے بعد پہنچنا اس امر کی نشانی ہے کہ اغواء اور شہید کرنے والوں کا نیٹ ورک اسلام آباد سے افغانستان تک پھیلا ہوا ہے ، اور یہ مقامی سہولت کاروں کے بغیر کسی صورت بھی ممکن نہیں
بھلا اسلام آباد سے اغواء کے بعد پولیس سمیت دیگر اداروں کی درجنوں چوکیوں سے گزرنا کیسے ممکن ہو سکتا ہے
چلیں مانا کہ افغانستان کے سرحدی علاقے میں ایسی تنظیموں کا اثرو رسوخ ہے ، لیکن اسلام آباد اور پھر پشاور سے آگے جانا کیسے ممکن ہوا
اس سے پہلے سابق گورنر سلمان تاثیر مرحوم کے بیٹے کا اسی انداز میں اغواء ہوا ، وہ لاہور سے اٹھایا گیا ، افغانستان پہنچا ، سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کا بیٹا ملتان سے اٹھایا گیا افغانستان پہنچا
یہ اتنا سادہ اور آسان نہیں کہ ایک شخص پاکستان کے کسی علاقے سے اٹھایا جائے اور وہ دنوں میں افغانستان پہنچ جائے ، ان معاملات میں صرف بیرونی ہی نہیں اندرونی ہاتھ بھی ملوث ہیں
یہاں افغان شہری بلوچستان سے ایم پی اے منتخب ہو جاتا ہے ، سندھ میں پولیس کے اعلیٰ عہدے تک پہنچ جاتا ہے ، لیکن کسی کو کانوں کان خبر نہیں ہوتی
جناب عالی میری ناقص تحقیق اور رائے یہ ہے کہ طاہر داوڑ والے واقعے میں جہاں بیرونی ہاتھ ملوث ہیں وہیں اندرونی طور پر بھی لوگ اس تمام کھیل کا حصہ ہیں
ریاست کے نمبر ون ادارے کو اس نقطے پر غور کر کے قاتلوں سہولتکاروں کو فوری گرفتار کرکے عوام کے سامنے لانا چاہیے تاکہ پولیس سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کا اعتماد بحال ہو سکے اور ایس پی طاہر داوڑ کی معصوم بیٹی کے آنسووں کا بھی کچھ مداوا ہو
باپ کی کمی تو ساری زندگی پوری نہ ہو سکے گی لیکن ریاست اپنی لاپرواہی اور غلطی سے ہونے والے گھاو پر مرہم تو رکھے
سید عون شیرازی

Facebook Comments

سید عون شیرازی
سید عون شیرازی وفاقی دارلحکومت اسلام آباد کے مشہور صحافی اور مصنف ہیں ، 20 لفظوں کی کہانی لکھتے ہیں جو اب ایک مقبول صنف بن چکی ہے،اردو ادب میں مختصر ترین کہانی لکحنے کا اعزاز حاصل ہے جس کا ذکر متعدد اخبارات اور جرائد کر چکے ہیں

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply