کھانوں کے بارے میں 7حقائق جو آپ نہیں جانتے/ہیلتھ بلاگ

ہم میں سے اکثر لوگ کھانا بھوک اور ذائقے کو دیکھتے ہوئے کھاتے ہیں جبکہ نیچرو پیتھ کہتے ہیں قدرت نے بہت سی غذاؤں کا میل مضرِ صحت رکھا ہے اور بہت سی غذائیں غیر ضروری طو رپر کھالینے سے بیماریاں جنم لے سکتی ہیں۔

غذا کے انتخاب میں احتیاط کرنے کے باوجود ہمیں وائرل انفیکشنز کیوں ہوجاتے ہیں ؟ پُرانے مفروضوں مثلاً خوراک کی ٹھنڈے گرم یا بادی تاثیرکے رازوں سے پردہ اٹھانا بھی اتنا ہی ضروری ہے۔ ہمارا طرزِ زندگی اس قدر بدل چکا ہے کہ ہم صرف خوش رنگ اور خوش ذائقہ ڈش سے پیٹ بھرنے کو کھانا کہتے ہیں ۔زیرِ نظر مضمون میں کھانے کی سائنس پر بحث کی جارہی ہے کوشش کرکے دیکھیں صحت کی کنجی آپ کے ہاتھوں میں آکر رہے گی۔ ۱۔ سلاد پروٹین کے بغیر مضرِ صحت ہے: سلاد میں مائع تکسید اجزا شامل ہوتے ہیں خواہ آپ کچومر بنائیں اور دال چاول کے ساتھ کھائیں یا پھر ہری سبزیوں پر مشتمل مکمل سلاد بنائیں اور اسے موثر اورکارگر بنانے کے لئے لہسن اور زیتون کا تیل بھی شامل کردیں اور ذائقہ کے لئے سرکہ بھی ملاسکتی ہیں مگر کیا یہی بہتر ہے کہ تھوڑی سی مقدار چکن کے چنکس، قیمہ یا مچھلی شامل کرلیا کریں اس کے فوائد زیادہ ہیں ۔ ۲۔جوسز تیزابیت کرتے ہیں: اللہ تبارک تعالیٰ نے پھلوں میں پھوک یعنی ریشہ کی بڑی مقدار آنتوں کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لئے رکھی ہے۔ اگرآپ کا خیال ہے کہ آپ کو جوسز سے مکمل غذائیت حاصل ہورہی ہے تو آپ غلطی پر ہیں اس طرح صرف پانی کی مقدار حاصل ہورہی ہے۔ اصل غذائیت چھلکے کے ساتھ ضائع ہورہی ہے۔ پھلوں کے جوسز کبھی کبھار پینے میں کوئی حرج نہیں مگر ہمیشہ نہیں ۔ ۳۔ پنجیری کبھی بھی کوئی بھی کھاسکتا ہے: یہ محض مفروضہ ہے کہ زچگی کے بعد توانائی کی بحالی کے لئے خواتین کو گوند، اچھوانی یا پنجیری کھلائی جانی ضروری ہوتی ہے۔ بڑھتی ہوئی عمر کے افراد خصوصاً دماغی کام کرنے والے مردوں کو دیسی گھی اور گڑ میں بنی ہوئی پنجیری (خاص سردیوں میں) کھلائی جانی چاہئے تاکہ ڈیپریشن جیسے مسائل ختم ہوں۔ ۴۔زیتون کا تیل پکانے کے لئے نہیں ہوتا: بعض ماہرین کی رائے ہے کہ زیتون کے تیل میں کھانا بھوننا انتہائی مضرِ صحت اس لئے ہوسکتا ہے کیونکہ مسلسل پکنے سے اس میں تیزابیت اور کیمیائی تبدیلیاں رونما ہوجاتی ہیں۔ اگرآپ بغیر تیل کے کھانا پکاسکیں تو زیتون کا تیل تیاری کے بعد شامل کرسکتی ہیں یہ احتیاط صحت مند اور بیمار افراد دونوں کے لئے لازمی ہے۔ ۵۔ناشتہ امیون سسٹم کو تقویت دیتاہے : اگر وائرس سے بچنا ہے تو بھرپور نیند لے کر صبح بیدار ہوں اور وقت پر بھرپور ناشتہ کریں تاکہ جگر صحت مند رہے وہیں سے آپ کے جسم کو توانائی فراہم ہونا ہوتی ہے۔ وہ ناشتہ اچھا ہوتا ہے جس میں بے چھنے آٹے کی ڈبل روٹی، روٹی یا دلیہ، پھل اور دودھ شامل ہوتا ہے البتہ انڈا ہر روز کھاناضروری نہیں۔ بغیر بالائی کا دودھ یا دہی بڑھاپے کی تکلیف سے بچاتا ہے اور تھکن بھی نہیں ہوتی۔ ۶۔براؤن چاولوں کا چھلکا نعمت خداوندی ہے سفید چاول ابالنے کے بجائے کچھڑی ٗپلاؤ، بریانی یا زیرے کے بھگار کے ساتھ کھانا مفید ہوتا ہے کیونکہ یہ قدرتی ریشے پر مشتمل غذا ہے ٗلہٰذااس کی ضرورت سے انکار ممکن نہیں۔ مٹاپا کم کرنے میں چاولوں کا اہم کردار ہے بشرطیکہ آپ انہیں تین چمچے (کھانے کے ) سے زائد تیل میں تیار نہ کریں۔ اُبلے ہوئے چاول اپنی غذائیت تقریباً کھودیتے ہیں اور یہ خیال قطعی صحیح نہیں کہ پلاؤ یا بریانی آپ کا وزن بڑھادیتے ہیں۔ ۷۔پانی کی ضرورت سب کی مختلف ہوتی ہے آپ کواندازے سے پانی پینے کی عادت ہے یا آپ آٹھ گلاسز سے زیادہ پانی پینا ازروئے صحت مناسب خیال کرتی ہیں ؟ یہ راز صرف آپ کی ماہرِ غذائیت یا فزیشن جانتی ہیں کہ روزانہ آپ کے جسم کو سادہ پانی کتنی مقدار میں پینا چاہئے۔ کیا آپ یہ نہیں جانتیں کہ ہر خوراک میں قدرت نے دیگر وٹامنز کے ساتھ ساتھ پانی کی مقدار کا کچھ تناسب بھی شامل کیا ہے اس قدرتی پانی کے بعد آپ کو دس بارہ یا چودہ گلاس پانی نہیں پینا چاہئے۔ آپ کے گردے کی صفائی یعنی پیشاب بنانے کی ایک مخصوص حد تک صلاحیت ہوتی ہے اس کے بعد آپ زبردستی گردوں کی فعالیت کو متاثر کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ زیادہ پانی پینا بھی بیماری کو دعوت دینا ہے۔ آج سے اپنا خیال اس طرح رکھیں کہ گاہے بگاہے کسی ماہر غذائیت یا نیچرو پیتھ سے رجوع کرکے اپنی بیماریوں یا عارضوں کا تذکرہ کریں اور پانی سے لے کر تین وقت کے کھانوں یا اسنیکس اور پھلوں کے استعمال سے متعلق چارٹ بنوالیں۔ جو خوراک یا غذا آپ کو اطمینان، خوشی اور صحت نہ دے اسے چھوڑنا ہی بہتر ہے ۔

بشکریہ  بیٹھک

http://www.bathak.com/health/reality-foods-85127

 

Facebook Comments

مہمان تحریر
وہ تحاریر جو ہمیں نا بھیجی جائیں مگر اچھی ہوں، مہمان تحریر کے طور پہ لگائی جاتی ہیں

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply