ہمارا دہرا معیار۔۔۔۔سید واثق گردیزی

ہم عجب دو سوچوں میں بٹے ہوئے لوگ ہیں ،قول و فعل میں تضاد ہماری ترقی میں ایک اہم رکاوٹ ہے، ہم اپنے اردگر د سب کچھ یورپ کی طرح صاف شفاف اور بہترین دیکھنا چاہتے ہیں لیکن اسکے لیے عملی طور پر کچھ کرنا ہمارے لیے ناممکن و باعث تکلیف سا ہے۔
نئی حکومت سے عوام کی بے شمار توقعات وابستہ ہیں کیونکہ یہ تبدیلی کا وعدہ کر کے آئی تھی ابھی اس حکومت کے کچھ قابل تعریف اقدامات دیکھنے کو ملے لیکن عوام ان سے بےزار خود کو ایک قانونی دھارے ،ایک ضابطے میں لاتے ہوئے مشکل محسوس کررہی ہے۔۔

ٹریفک قوانین پر سختی سے عمل درآمد کی بات چلی تو میڈیا پولیس اور عوام سب اس سےتنگ نظر آئے حالانکہ ٹریفک قوانین پر عملدرآمد بطور شہری سب سے زیادہ ہماری ذات کے لیے مفید ہے آئے روز بے شمار حادثات میں بہت سی ماؤں  کی گود اجڑ جاتی ہے، بہت سے گھروں کے چراغ و کفیل گل ہو جاتے ہیں۔
لاہور کے بڑے ہسپتالوں کی انتظامیہ کے بقول ٹریفک قوانین پر سختی سے عملدرآمد کے بعد حادثات میں خاطر خواہ کمی آئی ہے، دوسری طرف المیہ یہ بھی ہے کہ اپوزیشن اس اچھے اقدام کو سیاسی رنگ دیکر عوام میں مایوسی پھیلانے میں مگن ہے۔

قبضہ مافیا کے خلاف کارروائی ایک اور قابل ستائش اقدام ہے جس میں پنجاب و اسلام آباد میں کثیر رقبہ جات بااثر افراد سے واگزار کروائے گئے کچھ اس میں کچی آبادیوں کو بھی مسمار کیا گیا جس پر وزیراعظم نے اظہار برہمی کرتے ہوئے غریب عوام کے ساتھ رعایت برتنے کا حکم دیا، قبضہ مافیا  کا تعلق بھی گزشتہ حکمران جماعتوں سے نکل آتا ہے جو اس عمل کو جمہوریت کے لیے پر خطر قرار دیتے ہیں۔عقل ماتم  کرے یا کیا کرے جرائم کا جمہوریت سے کیسا تعلق؟۔۔۔۔۔

Advertisements
julia rana solicitors london

کیا سیاست دان جرائم کرتے رہیں اور اس پر جمہوریت کا خوشمنا لیبل لگا کر  ریاست کو بلیک میل کریں گے۔
مسلم لیگ ن کے ایک ممبر اسمبلی نے بڑی ڈھٹائی سے سرکاری زمیں پر قبضہ کرکے مدرسہ بنا رکھا تھا جو واگزار کروالیا گیا اور اس پر مذہبی  حلقوں و سیاسی حلقوں نے واویلا مچا رکھا تھا۔کوئی ان سے پوچھے تو آپ جب بچوں کو ایک مقدس تعلیم دے رہےہیں اسکی بنیاد ہی ریاست کی زمین  پر زبردستی قبضہ کر کے رکھ رہے ہیں تو کیا شریعت اسکو جائز قرار دے گی ؟
چھوڑیے یہ سب بلیک میلنگ سب اوچھے ہتھکنڈے سدھرنا چاہتے ہیں تو اپنے اپنے فرائض ادا کیجیے ۔اپنے حصے کی شمع روشن کیجیے اور اس خواب غفلت سے بیدار ہو کر اپنی نسلوں کے لئے ایک بہتر مستقبل کی بنیاد رکھیے۔

Facebook Comments

Syed Wasiq Gardezi
سکوں و اماں کی تلاش میں عذاب آگہی میں مبتلا ایک عام انسان

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply