غیرت قومی سے زمیں میں گڑ گیا‎‎

رشتوں میں ماں باپ کے بعد اگر کوئی سب سے زیادہ پاکیزہ رشتہ ہے تو وہ بہن اور بھائی کا ہے۔ بہن سے رشتہ، نا صرف پاکیزگی بلکہ احترام میں بھی بے مثال ہے۔ مذہب کو اگر کچھ دیر کیلئے ایک طرف بھی رکھ دیا جائے تو بھی دنیا کے ہر کونے میں رہنے والے ہر طرح کے لوگ اس رشتے کو عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، نہ صرف عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں بلکہ اس رشتے پر کسی قسم کی کوئی آنچ بھی نہیں آنے دیتے۔ ہر کامیاب مرد کے پیچھے جس عورت کا ہاتھ ہوتا ہے ہمارے معاشرے میں کئی جگہوں پر وہ عورت بہن ہی ہوتی ہے اور کیوں نہ ہو مرد بھی تو اس رشتے کی قدر بے لوث ہو کر کرتا ہے۔
گذشتہ دنوں علامہ اقبال یونیورسٹی کا دسویں جماعت کا پرچہ نظر سے گزرا، اس پرچے کا سوال نمبر 5 گویا کسی بھی انسان کی سٹی گم کرنے کیلئے کافی تھا۔ بہن جیسے پاکیزہ رشتے کے بارے میں اس قدر غلیظ سوال پوچھے گئے کہ جن کا تصور بھی کوئی غیرت مند بھائی نہیں کرسکتا۔ اہل فکر لوگ ایک عرصے سے کوشاں ہیں کہ کسی طرح بے حیائی، فحاشی اور نام نہاد روشن خیالی کے اس بھوت سے اپنے بچوں کو بچالیں، مگر انہیں کیا خبر تھی کہ رہبر ہی دراصل رہزن ہیں۔ والدین جس زہر سے محفوظ رکھنے کیلئے اپنے بچوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کررہے تھے وہ زہر تو بڑی بڑی یونیورسٹیوں سے پڑھے ہوئے پروفیسر حضرات تعلیم کا سہارا لے کر ہی کچے ذہنوں میں انڈیل رہے ہیں۔ یعنی گھر کے چراغ سے ہی گھر کو آگ لگانے کی مکمل تیاری ہے۔
سوال نمبر 5 میں طالبعلموں سے انکی بہن کی ’’فزیک‘‘ پوچھی گئی تھی، ایک اینکر نے جب اوپن یونیورسٹی کے ڈائیریکٹر سے اس سوال کی بابت پوچھا تو جناب نے فرمایا کہ فزیک پوچھنے سے مراد بہن کی صحت کے بارے میں پوچھنا تھا۔ میں تو ٹھہرا انگریزی میں کورا، اس لئے انگریزی جاننے والے دوستوں اور کچھ اساتذہ سے رابطہ کیا کہ شاید فزیک کا مطلب صحت ہی ہو، مگر فزیک کا یہ معنی کہیں سے نہ ملا جو ڈائیریکٹر صاحب فرمارہے تھے، پھر خیال آیا یہ ڈائیریکٹر صاحب اور وہ پرچہ بنانے والے استاد کسی جہالت کی فیکٹری (مدرسہ) سے تو پڑھے نہیں ،اس لئے ٹھیک ہی کہہ رہے ہونگے۔
یہ پرچہ جب سے سوشل میڈیا پر آیا ہے تب سے ایک مٹھی پھر جتھہ بھی سامنے آیا ہے جو نہ صرف اس سوال کا دفاع کررہا ہے بلکہ اسے بالکل درست بھی کہہ رہا ہے۔ کیا کہنے صاحب آپکے!! ہم سب تو چلیں فرسودہ خیالات رکھنے والے مولوی ہیں، اور آپ ٹھہرے روشن خیال لوگ۔ اس سوال میں اگر آپکو کوئی عیب نظر نہیں آتا تو کیا آپ اپنی بہن کی فزیک بتانا پسند کرینگے؟؟ ہرگز نہیں کیونکہ آپ کی روشن خیالی دوسروں کی بہنوں تک محدود ہے، خود پر جب پات آتی ہے تو آپ میں غیرت نام کی کوئی چیز جاگ جاتی ہے۔
کتنے افسوس کی بات ہے کہ گھر سے باہر بھیڑیوں کی نظروں سے چھپتی بہنیں اب گھروں میں بھی بھیڑیے پایا کرینگی۔ وہ بھائی جو گھر سے باہر بہنوں کی حفاظت کیا کرتے تھے اب وہ گھر میں بہن کی فزیک دیکھنے کی کوشش کیا کرینگے کہ کہیں پرچے میں یہی سوال نہ آجائے۔ گویا اب بہنوں کا محافظ کوئی نہیں رہے گا۔ وہ غیرت مند ہاتھ جو انکی حفاظت کیا کرتے تھے اب وہ امتحانات میں انکی فزیک لکھا کرینگے۔ انا للہ وانا الیہ راجون

Facebook Comments

توقیر ماگرے
"جو دیکھتا ہوں وہی بولنے کا عادی ہوں، میں اپنے شہر کا سب سے بڑا فسادی ہوں"

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply