سولفظوں کی کہانی ۔ نو سیکھیا

کیا بات ہے تم آجکل مرجھائے ہوئے نظر آتے ہو ؟
میں نے راشد کا لٹکا ہو امنہ دیکھ کر پوچھا ۔۔۔
کچھ نہیں یا ر،وہ اپنے شیخ صاحب ہیں ناں پہلے پہل انہیں معلوم ہوا کہ میں ایم اے اردو کر رہا ہوں۔۔۔
جگہ جگہ روک کر اپنی بھونڈی شاعری سناتے ہیں۔ راشد نے بتایا ۔۔۔۔
ہاں تو سن لیا کرو ۔۔۔
سن لیا کرتا تھا،، اسی کانتیجہ ہے اب جہاں دیکھتے ہیں اپنے گنجے سر کے بال گنواتے ہیں۔۔۔
میں نے بمشکل ہنسی روکتے ہوئے پوچھا ۔ ایسا کیوں ۔؟
آجکل وہ کوئی نیا تیل اپنے سر پر آزما رہے ہیں۔۔۔
راشد نے افسردگی سے بتایا۔۔۔

Facebook Comments

مدثر ظفر
فلیش فکشن رائٹر ، بلاگر

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply