سو لفظی کہانی : لاپرواہ

میں جونہی گھر سے نکلا ضیا بائیک سے اترتا نظر آیا۔
ہم دونوں گاؤں میں ساتھ پڑھتے تھے۔
اسے اچانک سامنے دیکھ کر میں حیران رہ گیا۔
کسی این جی او میں کام کر رہا تھا۔
میں نے اسے گھر کے سامنے کھڑی چمچماتی کاریں دکھائیں۔
دکانوں کی تعداد گنوائی۔۔۔
اور فیکٹری کا راستہ سمجھایا تاکہ وہ ملنے آسکے۔
”پروفیسر عطا یہاں رہتے ہیں؟“ اس نے پڑوسی کا پوچھا۔
”ہاں ! پنشنر ہیں۔اکیلے رہتے ہیں۔۔مگر۔“
”انہوں نے فون کیا تھااین جی او کو ۔“اس نے میری بات کاٹ دی۔
” کھانا دینے آیا ہوں۔
کئی دن سے بھوکےہیں وہ۔“

Facebook Comments

ذیشان یاسین
ذیشان یاسین کا تعلق کراچی کے ایک کاروباری خاندان سے ہے۔ کراچی یونیورسٹی سے ماس کمیونیکیشن میں ماسٹرز کیا۔ معروف اخبارات و جرائد کے لئے فیچرز اور کالم لکھتے رہے ہیں۔2010 میں اے آر وائی نیوز سے پیشہ ورانہ تربیت حاصل کر نے کے بعد برطانیہ چلے گئے جہاں سے ایم بی اے کی ڈگری حاصل کی۔ آج کل ایک ٹی وی چینل سے وابستہ ہیں. /https://www.facebook.com/itnisikahani

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply