دیو آنند کا نظریہ زندگی

جس دن آپ کا نتیجہ نکلنا ہوتا ہے، اس سے دو، تین دن قبل آپ خود میں عجیب سی تبدیلی محسوس کرتے ہیں۔ آپ کے ہاتھ کانپنے لگتے ہیں، دھڑکن تیز ہونا شروع ہو جاتی ہے اور لگتا ہے : آپ الزائمر میں مبتلا ہونے لگے ہیں۔ آپ بنیادی معلومات کے متعلق بھول جانے کی کیفیت محسوس کرتے ہیں اور اپنے اندر ایک غیرسماجی چھپا دیکھتے ہیں۔ نئے شخص کی دریافت ہرگز خوش کن نہیں اور معاشرہ ایک زنجیر بن چکا ہے۔ آپ اس صورتحال، بہر حال یہ عرصہ غیرسماجیت سے نفسیاتیت کی طرف منتقلی کا ہے، سے نکلنے کی کوشش کرتے ہیں مگر ہر راستہ بند ہو چکا دکھائی دیتا ہے۔ تب آپ کچھ دلچسپ سوچتے ہیں اور نتیجہ والے دن کسی بھی چیز پر شرط لگا دیتے ہیں، اس سوچ کیساتھ کہ آپ نے اپنی لاحاصل پریشانی کو کسی دوسری کیساتھ تقسیم کر لیا ہے

Facebook Comments

جنید عاصم
جنید میٹرو رائٹر ہے جس کی کہانیاں میٹرو کے انتظار میں سوچی اور میٹرو کے اندر لکھی جاتی ہیں۔ لاہور میں رہتا ہے اور کسی بھی راوین کی طرح گورنمنٹ کالج لاہور کی محبت (تعصب ) میں مبتلا ہے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply