پختونخوا کے 22ویں منتخب وزیراعلی کے سیاسی کیرئیر پر ایک نظر

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے محمود خان خیبر پختونخوا  اسمبلی کے 22ویں قائد ایوان منتخب ہوگئے۔

نومنتخب وزیراعلیٰ کے پی محمود خان کا تعلق ضلع سوات کی تحصیل مٹہ سے ہے جہاں وہ اکتوبر 1972 کو پیدا ہوئے۔

محمود خان نے اپنی ابتدائی تعلیم گورنمنٹ پرائمری اسکول مٹہ سے حاصل کی جبکہ ثانوی تعلیم پشاور پبلک اسکول سے حاصل کی۔

انہوں نے شعبہ زراعت میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔

محمود خان نے 2012 میں تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی، اور انہیں صدر پی ٹی آئی مالاکنڈ بنایا گیا۔

2013 کے انتخابات میں انہوں نے سوات سے کامیابی حاصل کی تھی، انہیں صوبائی وزیرداخلہ مقرر کیا گیا تھا، تاہم انہیں اس منصب سے ہٹا دیا گیا تھا۔

محمود خان کو اس کے بعد صوبائی وزیرِ کھیل، آبپاشی اور سیاحت کا قلمدان سونپا گیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق محمود خان تحریک انصاف میں شامل ہونے سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کا حصہ تھے۔

محمود خان 2005 میں مٹہ تحصیل کی یونین کونسل خیریرئی کے ناظم منتخب ہوئے، اور 2008 کے بلدیاتی انتخاب میں بھی وہ اس نشست پر کامیاب ہوئے تھے۔

25 جولائی کو ہونے والے عام اتنخابات میں محمود خان خیبرپختونخوا اسمبلی کی نشست پی کے 9 سوات سے کامیابی حاصل کی تھی۔

محمود خان وزارتِ اعلیٰ کے لیے اچانک امیدوار بن کر سامنے آئے جبکہ ان کے علاوہ شاہ فرمان کا نام بھی سامنے آرہا تھا۔

تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ محمود خان کو سابق وزیرِاعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک اور پارٹی کے سینئر رہنما جہانگیر ترین کی حمایت حاصل ہے۔

جہانگیر ترین نے محمود خان کو وزیرِ اعلیٰ بننے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ آج محمود خان بھاری مینڈیٹ لے کر وزیرِاعلیٰ منتخب ہوئے ہیں۔

بشکریہ ڈان

Advertisements
julia rana solicitors london

https://www.dawnnews.tv/news/1085108/

Facebook Comments

مہمان تحریر
وہ تحاریر جو ہمیں نا بھیجی جائیں مگر اچھی ہوں، مہمان تحریر کے طور پہ لگائی جاتی ہیں

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply