ذکر چند الفاظ کا۔ رشید یوسفزئی

 

تاريخ کیلئے مغربی دنیا میں عموماً مروجہ لفظ History یونانی لفظ Historia سے مشتق ہے جس کے معنی ہیں سوال کرکے جاننا (To learn by asking)۔  اس لفظ کی معرب شکل “اسطورہ” ہے  جو قصے کہانی کے معنی میں استعمال کی جاتی  ہے ۔  “اساطیر” (Historia ) کا  یونانی تلفظ بھی اسطوریا  ہے اور  یہ ان چند یونانی الفاظ میں سے ہے جو قرآن میں استعمال ہوئے ہیں۔

عربی میں ہسٹری کیلئے مستعمل لفظ تاریخ  ہے جس کے  معنی  ہیں “چاند”۔ شاید قمری کلینڈر کے رواج سے عرب نے ماضی کے ریکارڈ کو تاریخ کا نام دیا۔ چاند کے حوالے سے یہ بات یاد آگئی کہ شادی کے بعد منانے والی مغربی رسم  ہنی  مون کا مطلب منفی  ہے ۔ چاند کا  عروج ماہ کامل بننے سے پہلے تک  ہوتا ہے  اور  ماہ کامل بننے کی بعد اس کا  زوال شروع  ہو جاتا ہے ۔  ہنی مون  یعنی ماہ کامل اور  رومانی تعلق کی تکمیل کے بعد اس کا مزہ رو بہ زوال  ہوتا ہے  ۔ (  ہم  رومانوی تعلق اور شادی دونوں کے منفی و مثبت کیفیات سے ناآشنا ہیں  لہذا  ہنی مون کے احساسات سے بھی بےخبر)

شر اور برائی کی مافوق الفطرت قوت کیلئے عربی الفاظ “شیطان” یا “ابلیس” دونوں عربی نہیں۔ شیطان کا تصور سمیاطیقی  مذاہب یہودیت، عیسائیت اور اسلام تینوں کا اپنا نہیں ہے ۔  فتح بابل کے بعد کوروش، یہودیوں کو ایران لے گئے جہاں بائبل کے مطابق حضرت دانیال شہنشاہ کے ساقی بن گئے (حضرت دانیال کا مزار موجودہ ایران میں تبریز میں ایک انتہائی خوبصورت مقام پر ہے )۔  ایران میں یہودیوں نے زردشتی مذہب سے خیر و شر کے دو طاقتوں یزداں  و اہرمن کا تصور لیا۔

Advertisements
julia rana solicitors london

یہودیت سے یہی تصور عیسائیت اور اسلام  میں منتقل  ہوا ۔ شیطان کا لفظ یہودیوں کے زبان عبرانی میں مزاحمت یا سرکشی کے معنی رکھتا  ہے ۔ نیکی یا خیر کی مزاحمتی قوت کو اسلئے شیطان کہا جاتا ہے ۔ یونانی میں بدی کی طاقت کو Diabolica کہا جاتا  ہے ۔ یہ لفظ دو الفاظ میں منقسم  ہو گیا ۔ Dia مغربی دنیا میں Devil بن گیا اور abolic عربی دنیا کا ابلیس بن گیا۔  عربی میں شیطان کا نہ اپنا تصور ہے نہ لفظ۔ ایک دلچسپ عربی لفظ “حنیف”  ہے جس سے حنفاء، حنفیت، حنفیہ، احناف اور ابوحنیفہ جیسے الفاظ مشتق  ہیں ۔ اس لفظ کا عمومی معنی  ہے  “باطل سے حق کے طرف مائل”۔  اسلام کی آمد کے وقت مکہ میں بت پرستی سے بیزار ایک طبقے سے تعلق رکھنے کے افراد کو حنیف کہا جاتا تھا. اسلام کیلئے ایک مستعمل لفظ “دین حنیف”  ہے تاہم  علم اشتقاق کے رو سے “حنیف” سیریائی Syriac کے لفظ Hanpa سے نکلا  ہے ۔  شام کے عیسائی، غیر عیسائی افراد کو Hanpa یعنی “ملحد” کہتے تھے. حنیف کا  معنی ہے  ملحد اور  مرور ایام سے الفاظ کے  معنی کہاں سے کہاں پہنچتے ہیں۔
اسلام میں کئی مستعمل الفاظ جیسے” مکہ، حج، صلوٰۃ یعنی نماز، قرآن وغیرہ جن بنیادی الفاظ سے مشتق ہیں  ان کے  اصلی معنی وہ نہیں جو اسلام میں مستعمل ہونے کے بعد بن گئے  تاہم اس بحث کو کسی اور وقت کے لیئے اٹھا رکھتے ہیں۔

Facebook Comments

رشید یوسفزئی
عربی، فارسی، انگریزی ، فرنچ زبان و ادب سے واقفیت رکھنے والے پشتون انٹلکچول اور نقاد رشید یوسفزئی کم عمری سے مختلف اخبارات، رسائل و جرائد میں مذہب، تاریخ، فلسفہ ، ادب و سماجیات پر لکھتے آئے ہیں۔ حفظِ قرآن و درس نظامی کے ساتھ انگریزی اور فرنچ زبان و ادب کے باقاعدہ طالب علم رہے ہیں۔ اپنی وسعتِ مطالعہ اور بے باک اندازِ تحریر کی وجہ سے سوشل میڈیا ، دنیائے درس و تدریس اور خصوصا ًاکیڈیمیا کے پشتون طلباء میں بے مثال مقبولیت رکھتے ہیں۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply