مقدس منصفین اور غیر مقدس فیصلے

ملزم غلط ثبوتوں کی بنیاد پر مجرم قرار دے دیئے جاتے ہیں۔مجرم عدم ثبوتوں کی بنیاد پر ملزم قرار دے دیئے جاتے ہیں ،انصاف اور نا انصافی کی بنیاد عدم و غلط اور کردہ و ناکردہ پر نہیں بلکہ اس منجمد سوچ پر کھڑی ہے جو عدالتوں کے تقدس کے نام سے مشہور و معروف ہے۔آج عدلیہ و منصفین کو انصاف سے زیادہ شہرت کی فکر ہے اور عدلیہ کے تقدس کا مان کہ اس پر آنچ آنا ان کا جرم اور نہ آنا ان کا استحقاق ہے۔منصفین کے فیصلے اور انصاف کے تقاضے اس بات سے زیادہ اہم نہیں کہ مجرم عدالت کا استحصال کرکے اس کے تقدس کو نقصان پہنچائے یا ملزم جرم کا ارتکاب کرکے توہین عدالت کا مرتکب ہو۔ایوان عدل انصاف بہرحال کرے یا نہ کرے مگر ایوان عدل کی حفاظت اور اس کے تقدس کی بالادستی ہر قانون اور ہر انصاف و ناانصافی کی ریت سے بڑی ہے۔خواہ منصفین کا دل کسی کی سچائی اور بے گناہی پر حق کی مہر لگائے اور ثبوت و گواہ غلط ہوں مگر ثابت شدہ ہوں تو دل کی گواہی گئی بھاڑ میں اور معصوم ملزم ایک فیصلے کی روشنی میں شاطر مجرم بن جاتا ہے اور بری طرح قانون کے چنگل میں پھنس جاتا ہے۔مطلب ایک قلم کی جنبش مستقبل کے مجرم پیدا کرنے پر قادر ہے بالکل قانونی طریقے سے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

اور اسی طرح منصفین کا دل کسی کے جھوٹ اور گناہ پر حق کی مہر لگائے اور ثبوت و گواہ درست ہوں مگر ثابت شدہ نہ ہوں تو یہاں بھی دل کی گواہی گئی بھاڑ میں اور شاطر مجرم ایک فیصلے کی روشنی میں معصوم ملزم بن جاتا ہے اور باعزت قانون کے چنگل سے نکل جاتا ہے۔مطلب اسی ایک قلم کی جنبش گاڈ فادر پیدا کرنے پر بھی قادر ہے بالکل قانونی طریقے سے۔لیکن اس انصاف نما ناانصافی کی مرحلہ وار تکمیل تک جو بات باعث سکون رہتی ہے منصفین اور معزز عدالت کے لیئے وہ ہے عدلیہ و منصفین کی عزت و تقدس اور ایوان عدل کی بالا دستی۔خواہ اس انصاف نما ناانصافی پر کتنے ہی سوالیہ نشان کیوں نہ لگ جائیں۔مگر جناب حد ادب اور خاموش,ورنہ قلم کی طاقت اور قلم والے کی عزت کے بیچ سینڈوچ بنتے دیر نہیں لگے گی۔تم انصاف اور نا انصافی کی اصلاح بھول جاؤگے فقط یاد رہے گی تو ایوان عدل کی عزت اور تقدس،پھر ایسے مقدس منصفین سے غیر مقدس فیصلے اور انصاف نما نا انصافی ہی کی امید کی جاسکتی ہے صاحبو۔
پیوستہ رہ ایوان عدل سے اور امید انصاف رکھ!

Facebook Comments

بلال شوکت آزاد
بلال شوکت آزاد نام ہے۔ آزاد تخلص اور آزادیات قلمی عنوان ہے۔ شاعری, نثر, مزاحیات, تحقیق, کالم نگاری اور بلاگنگ کی اصناف پر عبور حاصل ہے ۔ ایک فوجی, تعلیمی اور سلجھے ہوئے خاندان سے تعلق ہے۔ مطالعہ کتب اور دوست بنانے کا شوق ہے۔ سیاحت سے بہت شغف ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply