پاکستانی نوجوانوں کا کارنامہ،

پاکستانی نوجوانوں نے ایسی اسمارٹ واچ (جدید گھڑی) تیار کرلی جو معمر افراد بالخصوص مریضوں کی دیکھ بھال میں خاصی مددگار ثابت ہورہی ہے۔

 تفصیلات کے مطابق اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے اسد رضا اور ابرہیم علی شاہ کا شمار اُن نوجوانوں میں ہوتا ہے جو پاکستان میں ٹیکنالوجی کی مدد سے طبی سہولیات کی فراہمی ٹیکنالوجی کے خواہش مند ہیں۔

نوجوانوں نے رعشہ کے مریضوں کی دیکھ بھال کے لیے خصوصی گھڑی تیار کی جس کی کامیابی کے بعد اس کا دائرہ کار بڑھا کر ہرقسم کے معمر افراد اور مریضوں تک اس کو پھیلا دیا۔

اس گھڑی کو ایک موبائل ایپ سے منسلک کیا گیا جو اینڈرائیڈ اور آئی او ایس اسمارٹ فون میں انسٹال کر کے چلائی جاسکتی ہے، کسی بھی معمر شخص یا مریض کو اگر یہ گھڑی پہنا دی جائے تو اُس کی غیر معمولی حرکات اور معمولات سے طبی تبدیلیوں اور خطرات کا انداز باآسانی لگایا جاسکتا ہے۔

یہ گھڑی جس شخص کی کلائی پر بندھی ہو اُس کے دل کی دھڑکن اور جسم میں ہونے والی بے قاعدگیوں کی نشاندہی کرتی ہے اور کسی بھی ہنگامی حالت کی صورت میں بذریعہ میسج آپ کو صورتحال سے آگاہ کرتی ہے۔

نوجوان اسد رضا کا بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ’گھڑی میں کچھ ایسے فیچرز شامل کیے گئے جس کی مدد سے نگران شخص کو فوری طور پر اطلاع مل جائے گی کہ مریض یا معمر شخص زمین پر گر گیا‘۔

اسمارٹ فوچ وائی فائی سے منسلک رہتی ہے اور اس دوران اگر پہنے ہوئے شخص کو کوئی معاملہ پیش آئے یا اُس کی طبیعت خراب ہو تو نگران شخص جس کے موبائل میں یہ ایپ انسٹال ہے اُسے بذریعہ الرٹ ایس ایم ایس موصول ہوگا اور اس طرح متاثرہ شخص کی فوری مدد یا طبی امداد کی جاسکے گی۔

Advertisements
julia rana solicitors

نوجوانوں کے مطابق اسمارٹ وچ ایپ اسپتالوں، نرسنگ ہومز اور گھروں پر آسانی کے ساتھ استعمال کی جاسکتی ہے، اس کے سافٹ ویئر کی سالانہ فیس ہے جو صارف کو ادا کرنی ہوگی، مقامی سطح پر ایپ کی تیاری میں 2 سے ڈھائی لاکھ روپے لاگت آئی۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply