کچھ من گھڑت باتیں ۔۔۔خالد داؤد خان

منظور پشتین کے ساتھیوں اور عوامی ورکرز پارٹی کے رہنماؤں کو لاہور جلسے سے قبل گرفتار کرکے اور جلسے کی اجازت نہ دیکر خود ہی چنگاری کو آگ بنانے کی حماقت کی گئی۔ ریاست اگر اس تحریک کو بیرونی سازش کہتی ہے تو پھر ہم یہ بھی کہہ دیتے ہیں کہ شاید ریاست خود ہی اس سازش کی سرپرست ہے کیونکہ اس طرح کے ہتھکنڈوں سے تحریکیں دبتی نہیں، اٹھ جاتی ہیں۔

چیف کا یہ بیان کہ “مظاہرے انجینئرڈ ہیں” ایک بچگانہ بات ہے۔ اگر وہ ایسا سمجھتے ہیں تو اس کا کوئی حل نکالیں، اس طرح کے بیانات سے وہ اپنی مشکلات گھٹا نہیں بڑھا رہے ہیں۔ ایسے بیانات کے بعد تو ہم یہ سوچنے پر بھی مجبور ہو سکتے ہیں کہ شاید فوج بذاتِ خود اس تحریک کے پیچھے کھڑی ہے تاکہ امریکہ کی طرف سے “ڈو مور” کا مطالبہ ایک بار پھر زور پکڑ جائے اور آپ اس کی آڑ لیکر سویلین حکومت پر اپنا پنجہ کَس سکیں۔

چیف صاحب کیا خیال ہے، کیوں نہ یہ زاویہ ہی چھیڑ دیں؟ باتیں اگر من گھڑت ہی چل نکلی ہیں تو ایک اور زاویہ گھڑ لیتے ہیں اور وہ یہ ہے کہ آپریشن ختم ہونے اور فاٹا میں امن بحال کرکے آپ کو یہاں سےواپس جانا ہی تھا لیکن چین یہ بالکل نہیں چاہتا کہ آپ افغان بارڈر سے ایک قدم بھی پیچھے ہٹیں اس لئے آپ نے فاٹا میں غیر معینہ مدت کیلئے قیام کا مضبوط جواز بنانے کیلئے یہ تحریک شروع کروائی اور دوسری طرف اسے دبانے کا ڈرامہ رچایا ہے تاکہ آپ محبِ وطن بھی رہیں، عوامی حمایت بھی قائم رہے اور قیام کی مناسب وجہ بھی ہاتھ آ جائے۔۔۔

چیف صاحب، ہم آپ کی طرف سے بدگمان ہرگز نہیں لیکن آپ کا طرزِ عمل تو یہی بتا رہا ہے کہ آپ خود اس تحریک کو اٹھا رہے ہیں۔ یہ تو چلیے  کوڑھ  مغز عقل کے اندھے فوجیوں کی بات ہو گئی۔ اب ایک من گھڑت بات جمہوری حکومت کی بھی ہو جائے۔ مریم بی بی نے ٹویٹ کی ہے کہ پی ٹی ایم کے رہنماؤں کو گرفتار کرکے حق کی آواز دبانے کی کوشش کی جارہی ہے۔۔۔۔

بی بی!! پنجاب میں حکومت کس کی ہے؟ کون وزیرِاعلیٰ ہے؟ پنجاب پولیس پر کس کا سکہ چلتا ہے؟ یعنی خود ہی گرفتار کروایا اور اب دہائیاں بھی خود ہی دینے لگیں۔ اخیر نہیں ہو گئی کچھ۔۔ ایک من گھڑت خیال تو یہ بھی ہے کہ آپ بھی اپنے مقدمات سے توجہ ہٹانے کیلئے اس تحریک کو بڑھاوا دے رہی ہیں یا پھر آپ کو اپنا اختتام نظر آ  چکا ہے اس لئے چلتے چلتے خاکم بدہن پاکستان کا بھی اختتام سہی۔

بی بی ہم آپ کی طرف سے بھی بدگمان تو ہرگز نہیں ہیں لیکن آپ کا طرزِعمل بھی فاٹا کے مسائل کے حل کی نشاندہی نہیں کر رہا، الٹا آگ پر تیل کا کام ہی کر رہا ہے۔ دماغ توپھرشیطانی ہے اس لئےمن گھڑت باتیں آ ہی جاتی ہیں۔۔۔ منظورپشتین اور اس کے ساتھی اپنے جائز مطالبات میں کافی حد تک حق بجانب ہیں، چھوٹے موٹے اختلافات تو ہر تحریک میں ہوتے ہیں جو مذاکرات کی میز کی شان ہوتے ہیں۔ اگر اختلاف ہی نہ ہو تو پھر مذاکرات کی وجہ ہی کوئی نہیں  لیکن منظور بھائی۔۔!! کچھ من گھڑت سے خدشات ہیں کہ شاید آ پ کی تحریک ہائی جیک ہو چکی ہے اور  کوئی دشمن اس شربت میں زہر ملارہا ہے تو آج اچھا موقع ہے آپ ان کا جواب دیکر خدشات مٹا دیں۔

Advertisements
julia rana solicitors london

اولین کام تو یہ کریں کہ سب ساتھیوں کو کہیں کہ پاکستان کے جھنڈے تھام لیں۔ سب نہ سہی ، چلیے  صرف آپ ہی اٹھا لیں، سٹیج پر ہی لگا دیں۔۔ دوم یہ کریں کہ بھلے پہلا نعرہ تو روایت کے مطابق فوج کے خلاف لگائیں لیکن دوسرا نعرہ ٹی ٹی پی اور ان کے آقاؤں کے خلاف بھی لگا دیں، سازشیں دم توڑ دینگی۔۔ اور ہاں جلسے کا اختتام “پاکستان زندہ باد” کے فلک شگاف نعروں سے کر دیجئے، خدا کی قسم یہ تحریک ملک گیر تحریک بن جائیگی اور اس پر پاکستانیت کا رنگ چڑھ جائے گا بشرطیکہ آپ چڑھانا چاہیں تو۔۔۔۔!

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply