کراچی: شہر میں لوڈ شیڈنگ کا جن قابو میں نہ آیا، جبکہ کے الیکٹرک کی من مانی جاری ہے۔ کے الیکٹرک نے صارفین کو موبائل پر مسیجز کرنا شروع کردیئے ہیں کہ گیس نہیں ہے بجلی نہیں دے سکتے۔
شہری کہتے ہیں کہ کراچی کے اسٹیک ہولڈر ہونے کے دعویدار اس صورتحال میں کہاں ہیں؟
شہر میں بارہ سے چودہ گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے۔شہریوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ کے الیکٹرک نے صاف کہہ دیا کہ گیس نہیں ہے، بجلی نہیں دے سکتے،لوڈ شیڈنگ کریں گے ۔
نیپرا نے آسرا دیا تھا کہ نیپرا کمیٹی کراچی آئے گی۔کمیٹی کراچی آئی ضرور، لیکن کہاں ہے، کیا کررہی ہے کچھ پتہ نہیں۔
شہری کہتے ہیں ایسا لگتا ہے ہمیں جنگل میں دھکیل دیا ہے۔ گھروں میں بجلی نہ ہونے سے پانی کی قلت ہوگئی ہے۔
بجلی نہ ہونے سے نہ صرف بچے بلکہ بوڑھے اوربیمار سب ہی پریشان ہیں۔
پریشان حال شہری کہتے ہیں کہ الیکٹرک میں سیاسی بھرتیاں کرکے حکومت سندھ اورسیاسی جماعتوں نے منہ پر پٹی باندھ لی ہے۔
وہ پوچھتے ہیں کہ آخر کراچی کے اسٹیک ہولڈر ہونے کے دعویدار آخر کہاں ہیں؟
دوسری جانب فاروق ستار کہتے ہیں کہ کراچی میں بدترین لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے۔ یہ ہرسال کا وطیرہ بن گیا ہے کہ گرمیاں شروع ہوتے ہی کراچی میں غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک گیس نہ دیئے جانے کا بہانہ کررہی ہے، اگر گیس نہیں ہے تو کے الیکٹرک بجلی فرنس آئل سے پیدا کرے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں