سو لفظوں کی کہانی (قحط)

آج گھر میں گاؤں کا پٹیل موھن داس آیا ہوا تھا۔
صحن میں چارپائیاں بچھی ہوئی تھیں۔
آشریا چوننرے (لکڑی اور مٹی کی جھونپڑی) میں ڈیڑھ سال کے رام چند کو گود میں لیے بیٹھی تھی جو سوکھ کر کانٹا ہو چکا تھا۔
اس کا خاوند کمودیش منہ پھاڑے موھن کی باتیں سن رہا تھا۔
وہ بتا رہا تھا کہ آج ننگرپارکر شہر میں بہت بڑی بیٹھک ہوئی۔ بڑے صاحب آئے تھے تھرکے قحط پر میٹنگ تھی رنگ برنگ کے کھانے پکے سب ڈھانیوں کے پٹیل آئے تھے۔
اتنے میں آشریا اندر سے چلائی کمو رامد چند مری گیو (کمو رامچند مرگیا)

Facebook Comments

مدثر ظفر
فلیش فکشن رائٹر ، بلاگر

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply