ان دیکھی سموگ

وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ لوگ بدل جاتے ہیں، رویے بدل جاتے ہیں یا پھر اقدار اپنا رنگ بدل لیتی ہیں، سمجھ سے بالا تر ہے…

کچھ دن پہلے ایک پرائیویٹ کلینک کی انتظار گاہ میں بیٹھے ایسا فیشن میگزین نظر سے گزرا جیسے کسی زمانے میں حجام کی دکان پر گاہکوں کو لبھانے کے لئے رکھے جاتے تھے، دل میں سوچا کہ ڈاکٹر صاحب تو بھلے آدمی ہیں، یہ بے ہودگی ان کے کسی ملازم کی ہو گی جو ایسا گھٹیا میگزین یہاں پر لا رکھا…
میگزین کو واپس رکھا اور ٹیلی ویژن پر اسلام آباد میں چلنے والی ہنگامہ خیز سیاست سے متعلق تازہ خبریں سننے لگا۔ میرے ارد گرد بیٹھے تقریباً سبھی مریض عمر میں میرے والدین جیسے تھے، کافی انہماک سے خبریں سن رہے تھے اور حسب عادت چند احباب تو اپنے مفت مشوروں اور تبصروں سے بھی نواز رہے تھے کہ کچھ لمحوں بعد نیوز کاسٹر یوں گویا ہوئی “اب آپ کو لئے چلتے ہیں شہر کراچی میں، جہاں آج پاکستان فیشن ویک کے اختتامی روز ڈیزائنرز نے مغربی ملبوسات کی بھرپور نمائش کی، پاکستان کی ڈرامہ اور فیشن انڈسٹری سے وابستہ نمایاں ستاروں اور ماڈلز نے ریمپ پر خوب جلوے بکھیرے…”

مجھ سمیت تقریباً سبھی کے چہروں پر ایک عجیب سی شرمندگی امڈ آئی… مجھے گھٹن سی محسوس ہونے لگی، شرمندگی کے مارے دائیں بائیں جھانکتا کلینک سے باہر نکلا، معلوم ہوا کہ سموگ زدہ شہر میں موسم بھی اپنا رنگ بدل چکے ہیں-

Advertisements
julia rana solicitors london

بدلتا ہے رنگ آسماں کیسے کیسے

Facebook Comments

سہیل اجنبی
ایک سافٹ ویئر انجنیئر، اپنی مٹی کے ساتھ محبّت کرنے والا عام آدمی

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply