اسٹیٹ ایجنٹ کا کتھارسس۔۔اعظم معراج

معاشی کھیل کا پانسہ پلٹنے کے لئے گوادر کی زمینوں کی شفاف لکھت پڑھت ہی کرلوں۔
مکار حکومتی اور چالاک ریاستی اہلکار ضلع گوادر کی صرف 2017ءکی افراد شماری کے مطابق 263514 آبادی کے ضروریات زندگی نہیں فراہم کرسکے جب کے پچھلی تین دہائیوں سے اوّل الذکر حضرات کی سہولت کاری سے کاریگر نوسر باز حضرات گوادر کی زمینوں کے ذریعے ملک کی تقدیر بدلنے کی نوید سناتے رہے ہیں۔ قدرت کے اس انمول تحفے سے اب تک صرف یہ چند ہزار مکار،چالاک اور نوسرباز افراد ہی اس جغرافیائی معاشی و تزویراتی حیثیت کی حامل بندر گاہ سے مستفید ہو سکے ہیں۔

وہ ان نسلوں کو بھی جنھوں نے یہاں مستقبل میں رہنا ہے۔ کم ازکم ایڈوانس میں پچھلی تین دہائیوں میں پندرہ سے بیس بار لوٹ چکے ہیں۔ اور یہ کار خیر جاری وساری ہے۔باقی یہ شہر معاشی کھیل کا پانسہ تو نجانے کب پلٹے گا۔ لیکن ہمارے بقراط صفت حکمران اگر 30 سال سے یہاں ہونے والی زمین جائیداد کی لین دین کی لکھت پڑھت ہی شفاف کرلیتے اور اس میں ضلعی انتظامیہ اور مقامی تقریباً پونے تین لاکھ آبادی کو ہر تجارتی فائدے میں حصہ رکھتے تو آج جو بے چینی وہاں ہے وہ بھی نہ ہوتی۔ اب بھی 30 سال کی ان پہاڑ جتنی غلطیوں کو درست کیا جا سکتا ہے۔ گوادر سے ہونے والے ہر مالی فائدے میں مقامی عام گوادری کو اولیت دی جائے۔ اسکی شروعات گوادر کی لاکھوں ایکڑ زمین کی شفاف لین دین سے شروع کی جاسکتی ہے۔ابھی بھی گوادر کے لاکھوں رئیل اسٹیٹ یونٹس کو صرف 96کیٹگری میں بانٹنے سے پھر وہ ہی کروڑوں اربوں کی زمینوں کی لکھت پڑھت لاکھوں میں ہوگی۔ تو یقیناً فائدے صرف سٹے بازوں اور سرکاری و حکومتی اہلکاروں کے حصّے ہی آئیں گے۔لہٰذا دیگر معاملات سے پہلے یہ اقدام کریں ورنہ جب تک یہ پونے تین لاکھ مقامی گوادری شہزادوں والی زندگیاں نہیں گزاریں گے۔نہ پاکستان کو اور نہ ہی چین کو اس سے کوئی فائدہ پہنچے گا۔ ہاں لاکھوں قسم کے رئیل اسٹیٹ یونٹس کو صرف 96 کیٹگریز میں بانٹنے کی بدولت سٹہ ضرور پنپتا رہے گا۔ جسے نوسرباز حضرات نے کمال مہارت سے ملکی معیشت اور ملکی سلامتی سے جوڑ رکھا ہے اور وہ انتہائی ذمہ دار ریاستی اہلکاروں کو بھی یہ منترہ حفظ کروانے میں کامیاب رہے ہیں کہ شفافیت سے معیشت کا دھڑن تختہ ہوجائے گا۔جبکہ دنیا بھر کے سیاست وسماجی علوم کے ماہرین شفافیت کو معیشت وملکی ترقی کا پہلا زینہ قرار دیتے ہیں۔

“اعظم معراج کی زیر اشاعت کتاب اسٹیٹ ایجنٹ کا کتھارسس سے اقتباس”

Advertisements
julia rana solicitors

تعارف:اعظم معراج کا تعلق رئیل اسٹیٹ کے شعبے سے ہے۔ وہ ایک فکری تحریک” تحریک شناخت” کے بانی رضا کار اور 20کتب کے مصنف ہیں۔جن میں “رئیل سٹیٹ مینجمنٹ نظری و عملی”،پاکستان میں رئیل اسٹیٹ کا کاروبار”،دھرتی جائے کیوں پرائے”پاکستان کے مسیحی معمار”شان سبزو سفید”“کئی خط اک متن” اور “شناخت نامہ”نمایاں ہیں۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply