چیف جسٹس آف پاکستان نے اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ جن کا کام ہے انہوں نے نہیں کیا، خدمت کرنے آئے ہیں تو خدمت کریں۔ سپریم کورٹ میں مارگلہ ہلز پر درختوں کی کٹائی سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی جس دوران سروے جنرل آف پاکستان نے اپنی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اسلام آباد کب سے بنا ہوا ہے لیکن ڈرافٹ رولز نہیں بنے، صدیاں گزر گئی ہیں اسلام آباد میں رولز کے حوالے سے کچھ نہیں ہوا۔ اگر ہم بولتے ہیں تو کہتے ہیں کہ ہمارے کام میں مداخلت ہورہی ہے، کہتے ہیں کہ عدلیہ ایگزیکٹو اتھارٹی میں مداخلت کررہی ہے۔ جن کا کام ہے انہوں نے کیا نہیں، خدمت کرنے آئے ہیں تو خدمت کریں، ہم ہدایات بھی نہ دیں تو کیا دے کر جائیں گے اپنے بچوں کو۔ سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے وزیرکیڈ طارق فضل چوہدری کو بھی طلب کرلیا۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں