• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • خدا کی قسم میرا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں، چیف جسٹس ثاقب نثار

خدا کی قسم میرا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں، چیف جسٹس ثاقب نثار

اسلام آباد: چیف جسٹس میاں  ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے ہیں کہ خدا کی قسم میرا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں، صرف چاہتا ہوں عوام کو دو وقت کی روٹی اور صاف پانی مل جائے۔

منگل کو چیف جسٹس میاں ثاقب نثارکی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3رکنی بینچ نے ادویات کی قیمتوں میں اضافے پر از خود نوٹس کی سماعت کی۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ان کا کوئی سیاسی ایجنڈا ہے اور نہ ہی کوئی سیاسی مقاصد جبکہ کسی سیاسی کیس کو  ہاتھ نہیں لگانے چاہتے،  مجبوری ہے ہمیں وہ مقدمات بھی سننا پڑتے ہیں، چاہتے ہیں لوگوں کے بنیادی حقوق ان کو دیئے جائیں کیونکہ اب کچھ کر دکھانے کا وقت آ پہنچا ہے۔

چیف جسٹس نے کہا میری خواہش ہے کہ عوام کو سستی ادویات ملیں، تمام وکلا کو بھی کہتا ہوں ہماری مدد کریں، اب وقت آ گیا ہے کہ ملک کو کچھ دیا جائے، ہماری نیت صاف ہے، جس طرح مرضی ہے ہمارا امتحان لے لیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ادویہ ساز کمپنیوں کے پاس از خود قیمت بڑھانے کا اختیار نہیں، ڈرگ پالیسی سے پہلے ڈریپ کمپنیوں سے ملی ہوئی تھی، درخواستیں جان بوجھ کر زیر التواء رکھ کر ملی بھگت سے کمپنیوں کوعدالتوں سے ریلیف دلوایا جاتا تھا۔

ڈریپ حکام نے بتایا کمپنیاں نامکمل درخواستیں دیتی ہیں اس لئے تاخیر ہوتی ہے، ڈریپ سے اضافہ 8 فیصد ملتا ہے، عدالتوں سے زیادہ ریلیف لیتے ہیں۔

جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ڈیٹا فراہم نہ کرنے والی کمپنیوں کی فہرست فراہم کریں تمام حکم امتناعی خارج کر دیں گے، ادویات کی قیمتوں کا تعین کرنا عدالت کا کام نہیں، کاروبار متاثر نہیں ہونا چاہیے ، کمپنیوں کو جائز منافع ضرور ملے لیکن ڈاکٹرز اور ادویہ ساز کمپنیوں میں خدمت کا جذبہ بھی ہو۔

ان کا کہنا مزید تھا کہ ڈریپ وکلاء کے دلائل مکمل ہونے تک ڈیٹا اکھٹا کرے اور تمام درخواستوں پرجلد از جلد فیصلہ کرے، کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائیگی ، تمام کام شفافیت اور ایمانداری سے کرنا ہوگا۔

Advertisements
julia rana solicitors

چیف جسٹس نے کہا کہ ڈریپ کو وہ قیمت متعین کرنی چاہیے جو عوام پربوجھ نہ بنے، ادویات کی قیمتوں میں اضافہ ڈرگ پالیسی کے مطابق ہی ہوسکتا ہے، سپریم کورٹ تمام امور کی نگرانی خود کرے گی ، بلاوجہ کے حکم امتناع روکنے کیلئے دیگر عدالتوں کو گائیڈ لائن فراہم کریں گے،مقدمے کی سماعت ایک دن کیلئے ملتوی کر دی گئی۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply