پاکستان کے قدامت پسند معاشرے میں مردوں کے سجنے سنورنے کا کوئی تصور نہیں ہے۔ یہاں مردوں سے یہ امید کی جاتی ہے کہ وہ شوخی کے بجائے سادگی کو اپناتے ہوئے نظر آئیں۔
البتہ خواتین، خاص کر شہری علاقوں میں عرصہ دراز سے بیوٹی پارلرز اور سیلونز کی سروس سے لطف اندوز ہوتی آرہی ہیں۔ لیکن اب ایسا لگتا ہے کہ ہمارے آدمی بھی ان بیوٹی سیلونز سے شرف حاصل کریں گے جو کہ خاص مردوں کے لئے متعارف کروائے جارہے ہیں۔
دراصل یہ سب اس سوشل میڈیا رجحان کی مہربانی ہے جس پر آج کل کے فنکار جدید فیشن کو فروغ دیتے نظر آتے ہیں۔ اس کی وجہ سے مردوں میں اس فیشن کی پیروی کرنے کا شعور پیدا ہوتا جا رہا ہے۔ آج کل کے مرد بھی سجنے سنورنے کے خواہش مند ہیں اور خوبصورت نظر آنے کو اپنا حق سمجھتے ہیں۔
صرف بال تراشنا کافی نہیں جو کسی بھی عام نائی کے بس کی بات ہو۔ ناخن تراشنے سے لیکر فیشل تک اب ہر سہولت مردوں کے سیلونز میں موجود ہے۔
معاشرے میں سوچ کی اس تبدیلی کی ایک اہم وجہ باہری دنیا سے بڑھتا ہوا تعلق ہے۔ ٹی وی، سیٹیلائیٹس اور انٹرنیٹ کا سب سے واضح کردار ہے۔ بعض لوگوں کا یہ کہنا ہے کہ مردوں کا اپنی خوبصورتی میں اضافے کا خواہش مند ہونا ایک بڑا انقلاب ہے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں