دیر رات تک جاگنا یا جلدی سونا انسان کے اپنے دماغ پر انحصار کرتا ہے اگر انسان خود چاہے تو وہ جلدی سو سکتا ہے اور یہی نہیں بلکہ وہ صبح جلدی اٹھ بھی سکتا ہے۔
آج ہم آپ کو مختلف محققین کے مشاہدات کو مدنظر رکھتے ہوئے رات دیر تک جاگنے والے افراد میں موجود خصوصیات کے بارے میں بتائیں گے۔ یہ بات شاید آپ کے لئے حیران کن ہو تاہم محققین نے اس بات کی تصدیق کی ہے۔
زیادہ تخلیقی سوچ کے حامل
اٹلی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق رات گئے تک جاگنے والے افراد زیادہ تخلیقی سوچوں کے حامل ہوتے ہیں، تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ اگر آپ کسی مسئلے کا اچھا اور مؤثر حل تلاش کرنا چاہتے ہیں تو کسی رات گئے تک جاگنے والے فرد سے اس کا جواب جاننے کی کوشش کریں۔
کیتھولک یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ جو افراد رات گئے تک جاگنے کے عادی ہوتے ہیں وہ زیادہ تخلیقی سوچ کا اظہار کرتے ہیں۔
زیادہ کامیاب
مختلف ذہنی آزمائشی مقابلوں میں ایسے افراد صبح جلد جاگنے والوں کے مقابلے میں زیادہ کامیابی حاصل کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں۔ تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ ایسے افراد کے اندر غیرروایتی روح ہوتی ہے اور آسانی سے مسائل کے حل ڈھونڈ لیتے ہیں۔
ذہنی طور پر مظبوط
صبح سویرے جاگنے والے افراد اپنے کام جلد نمٹاتے ہیں لیکن وہ ذہنی طور پر رات گئے تک جاگنے والوں کے مقابلے میں زیادہ جلدی تھکاوٹ کا شکار ہوسکتے ہیں۔ بیلجیئم میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق ان دونوں گروپس کے درمیان ذہنی چوکنے پن کے حوالے سے واضح فرق پایا جاتا ہے۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ جو لوگ جلد اٹھتے ہیں ان کے مقابلےمیں رات گئے تک جاگنے والے زیادہ طویل وقت تک ذہنی طور پر ہوشیار اور چوکنے رہتے ہیں۔
زیادہ ذہین
رات گئے دیر تک جاگنے والے افراد زیادہ ذہین ہوسکتے ہیں، لندن اسکول آف اکنامکس اینڈ پولیٹیکل سائنس کی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ قدرتی طور پر تمام جانداروں کے اندر ایک گھڑی یا ردھم پایا جاتا ہے جو اعصابی خلیات کو ریگولیٹ کرتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ رات کو زیادہ فعال یا الّو کی طرح جاگنے والے علی الصبح اٹھنے والوں کے مقابلے میں زیادہ ذہانت کے حامل ہوسکتے ہیں۔ تحقیق میں امریکی نوجوانوں کے جائزے سے یہ بات معلوم ہوئی کہ زیادہ ذہین افراد عام طور پر رات گئے تک جاگنے کے عادی ہوتے ہیں، یا یوں کہہ لیں کہ دیر سے سونا اور جاگنا انہیں پسند ہوتا ہے۔
دھیما مزاج
ایک تحقیق کے مطابق رات گئے تک جاگنے والے افراد میں ذہنی تناؤ کا باعث بننے والے ہارمون کورٹیسول کی شرح صبح جلد اٹھنے والوں کے مقابلے میں کم ہوتی ہے، آسان الفاظ میں بستر پر دیر سے جانا دھیمے مزاج کی شخصیت کا باعث بھی بن سکتا ہے۔
ان کی تعداد زیادہ ہے اگر تو آپ رات گئے تک جاگنے کے عادی ہیں تو آج کے دور میں آپ اکثریت میں ہے، جرمنی میں ہونے والی ایک یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق اس وقت صرف 10 فیصد کو علی الصبح جاگنے والے افراد سمجھا جاسکتا ہے، جبکہ 20 فیصد رات گئے تک جاگنے کے عادی ہوتے ہیں، باقی 70 فیصد کے سونے کے معمولات بدلتے رہتے ہیں اور وہ دونوں کیٹیگریز میں فٹ نہیں ہوتے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں