ڈوڈو کے گاؤں اور میری بستی کے بیچ میں جنگل ہے۔
ڈوڈو جب آتا ہے، ہاتھ میں سونٹا ہوتا ہے۔ کوئی کتا، گیدڑ یا سور قریب آئے تو گھما کے مارتا ہے۔
کل ڈوڈو اپنے بچوں کے ساتھ آیا، ہاتھ میں سونٹا نہیں تھا۔ “آج راستہ بدل کر آیا ہوں۔” اس نے بتایا۔
“جانوروں نے جشن منایا ہوگا کہ ڈوڈو ڈر گیا۔” میں نے ہنسی اڑائی۔
Advertisements
ڈوڈو نے سنجیدگی سے کہا، “بچوں کی خاطر راستہ بدلنا خوف یا شکست نہیں۔ انسان ہی کو راستہ بدلنا پڑتا ہے۔ کتے اپنے کتا پن اور سور اپنے سور پن سے باز نہیں آتے۔”
Facebook Comments
جب آپ دوسروں کے گھروں کی عورتوں کو پرانی گیند سے تشبیہ دے کر غلاظت پھیلانے کا آغاز کریں گے تو وہ غلاظت آپ تک واپس ضرور آئے گی۔ مجھے لگا تھا کہ شاید آپ واقعی ریزن ایبل آدمی ہونے کا ثبوت دے کر راستہ بدل رہے ہیں لیکن آپ نے خود ثابت کر دیا کہ کتے اپنے کتا پن اور سور اپنے سور پن سے باز نہیں آ سکتے۔