عاصمہ جہانگیر صاحبہ کی وفات کے بعد فیس بک پر چار پانچ طرح کے لوگ دیکھنے میں آئے ہیں ،
1۔مُلّاں ،حسبِ معمول ہذیان بکتے،لعنتیں ڈالتے،جہنم کے ٹکٹ بانٹتے نظر آئے،
2-بہت تھوڑی تعداد میں یوتھیے،جو ان کی موت کی خوشی منا رہے تھے۔
3۔بدبودار wannabe liberals اور جاہل پٹواری(بہت تھوڑی تعداد میں)،شکست خوردہ قوم پرست اور کانگریسی ملوں کی باقیات جو کہ ان کے ہارٹ اٹیک کے پیچھے بھی وقار کو تلاش کر رہے تھے،
4۔اچھی خاصی تعداد میں بندے کے بچے،جنہوں نے کہیں بھی توازن کا دامن ہاتھ سے نہیں جانے دیا ،
5۔درد دل رکھنے والے لوگ،جنہوں نے محترمہ سے تمام تر اختلافات اور ناپسندیدگی کے باوجود ان کی موت کے درد کو محسوس کیا!
آخر میں صرف اتنا کہوں گا کہ پچھلے تین چار سالوں میں جتنی بھی مشہور شخصیات کی موت ہوئی،وہ ان کی کم اور ملائیت،انتہاپسندی اور جہالت کی موت زیادہ ثابت ہوئی ہیں،اور یہ بات آنے والا وقت ثابت کرے گا!
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں
براہ راست ایک تبصرہ برائے تحریر ”عاصمہ جہانگیر اور فیس بکی گروہ۔۔میاں حامد“