ٹرک کی بتی

میں لطیفے کو بھی ایک حکایت ہی سمجھتا ہوں جس میں مزاح کا رنگ پایا جاتا ہے۔ ایک بہت پرانا لطیفہ ہے، جو اب ایک محاورے کا درجہ رکھتا ہے کہ کسی زمانے میں دیہاتی لوگ معصوم سمجھے جاتے تھے اور وہ شہر والوں کی چالاکی اور ہوشیاری کو جانچ نہیں پاتے تھے۔ اسی زمانے میں ایک دیہاتی شہر میں وارد ہوا اور رات کو شہر والوں سے کوئی بحث چھڑ گئی اور انھوں نے طے کیا کہ دور سے نظر آنے والی فلاں بتی کو ہاتھ لگانا اور واپس آنا ہے۔ شہر والے کو ایک سمت کی بتی دی گئی اور دیہاتی بھائی کو اس کے مخالف۔ شہر والا تو کوئی پنتالیس منٹ میں واپس آگیا۔ جبکہ دیہاتی بھائی کوئی تین دن بعد آیا۔ اور آکر بولا، مجھے آپ لوگوں نے ٹرک کی بتی کے پیچھے لگادیا تھا۔

کسی تبصرہ نگار نے تبصرہ کیا تھا۔ پاکستانی قوم اسی دیہاتی بھائی کی طرح معصوم ہے اور یہ جوڈیشل کمیشن ٹرک کی بتی کی طرح ہوتے ہیں۔ ہماری اشرافیہ جب چاہتی ہے، قوم کو اس ٹرک کی بتی کے پیچھے لگا دیتی ہے وگرنہ پوری تاریخ میں ایک ایسا کمیشن بتلادیں جس کے کام کا کوئی نتیجہ نکلا ہو۔

Facebook Comments

دائود ظفر ندیم
غیر سنجیدہ تحریر کو سنجیدہ انداز میں لکھنے کی کوشش کرتا ہوں

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply