• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • نقیب محسود قتل معاملہ؛ ایس ایس پی راؤ انوار انکوائری کمیٹی کے سامنے پیش

نقیب محسود قتل معاملہ؛ ایس ایس پی راؤ انوار انکوائری کمیٹی کے سامنے پیش

آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے نقیب محسود کی گھر سے حراست اور پولیس مقابلے میں ہلاکت کے معاملے پر پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور صوبائی وزیر داخلہ سہیل انور سیال کے نوٹس کے بعد ایڈیشنل آئی جی ثناء اللہ عباسی، ڈی آئی جی شرقی سلطان خواجہ اور ڈی آئی جی جنوبی آزاد خان پر مشتمل تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی تھی، جس نے کام شروع کردیا ہے۔

ایس ایس پی ملیر راؤ انوار اور معطل ایس ایچ او شاہ لطیف ٹاؤن امان اللہ مروت کمیٹی کے سامنے پیش ہوگئے۔

ایس ایس پی راؤ انوار نے تحقیقاتی کمیٹی کو نقیب کا کرمنل ریکارڈ پیش کردیا، کمیٹی نے راؤ انوار کی جانب سے پیش کردہ دستاویزات کا جائزہ لینا شروع کردیا ہے، اس کے علاوہ نقیب اللہ کی کراچی میں سکونت اختیار کرنے کے بعد معلومات بھی اکھٹی کی جارہی ہیں۔

ڈی آئی جی کراچی شرقی سلطان خواجہ کا کہنا ہے کہ نقیب محسود کے حوالے سے مکمل تفتیش کی جائے گی، ایس ایس پی راؤ انوار کو انکوائری کے لیے طلب کیا گیا تھا، نقیب کے اہل خانہ کو بھی بیان ریکارڈ کرانے کے لیے پیغام دے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کھلی تحقیقات ہے، اس لئے کوئی بھی بیان ریکارڈ کراسکتا ہے۔

کمیٹی کے سامنے پیش ہونے سے قبل میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کا کہنا تھا کہ نسیم اللہ عرف نقیب اللہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا کارندہ تھااور کئی جرائم میں ملوث تھا، ہمارے پاس اس کے خلاف ثبوت موجود تھے اور اگر وہ بے گناہ تھا تو اس کے گھر والوں نے متعلقہ تھانے میں گمشدگی کی اطلاع کیوں نہیں دی، وہ وزیرستان کا رہائشی اور کراچی سہراب گوٹھ کے قریب اپنا نام بدل کر رہ رہا تھا، اس کے خلاف 2014 میں سچل تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

درحقیقت پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ کے خلاف دو مقدمات درج کیے گئے تھے، جس کے بعد تحریک انصاف کی جانب سے ان کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم چلائی گئی۔ سوشل میڈیا پر ٹرینڈ چلنے کے بعد تحریک انصاف نے سندھ اسمبلی میں اس حوالے سے قرارداد بھی جمع کرائی ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

واضح رہے کہ ایس ایس پی ملیر نے گزشتہ ہفتے ایک مبینہ مقابلے میں چند دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا جس میں سے ایک کی شناخت نسیم اللہ عرف نقیب اللہ محسود کے نام سے کی گئی تھی، نقیب کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ اسے گھر سے حراست میں لینے کے بعد ماورائے عدالت قتل کیا گیا۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

براہ راست ایک تبصرہ برائے تحریر ”نقیب محسود قتل معاملہ؛ ایس ایس پی راؤ انوار انکوائری کمیٹی کے سامنے پیش

  1. District Qasoor k waqia sy pahly mery city Tehsil Mailsi District Vehari Division Multan Main yehi Waqiya Qasoor wala pesh aya tha mgr aik chota sa shehr hony ki waja sy koi awaz na uth saki. Larki ki umer 8-9 saal the r usy ziyadti k bad qatal kr diya giya tha.Ye Qasoor waqiye sy kuch din pahly ki bat h.Aj phr Usi Tehsil Mailsi District Vehari sy aik Larki Kidnap kr li gai h jis ki umer 11-12 saal btaaai ja rahe h…Main Lahore main rehta hoon r CA ka Student hoon…Aj Wala Waqiya 2PM k qareeeb pesh aya r School ka naam Muslim High School Abbas Nagar, Dokota, Tehsil Mailsi h jo k mery Ghr sy Taqreeban 4km K Doori pr h…Meri Apni Sisters Usi Dokota main Parhnay jati hain… Ghar waly bahut preshaan hain…Sb darry huaiy hain..Shehr b choota sa h.. Koi Media ki rasai nahi..R Newspaper b Mailsi main Multan Sy Aataa h…. Agr ap is hawaly sy kuch kr sakty hain to ap ki Nawazish ho gi…Shukriya

Leave a Reply