ایران نے جوہری دھماکا کرنے کا عندیہ دیدیا

ایران کی اسلامی کونسل کے رکن جواد کریمی قدوسی کی جانب سے جوہری ہتھیار بنانے کی صلاحیت اور میزائلوں کی رینج کو ایک ہفتے کے اندر 12,000 کلومیٹر تک بڑھانے کے امکان کے بارے میں دو پوسٹس کی گئیں۔ اپنے بیانات کی ویڈیو شائع کرکے انہوں نے اپنے بیان کا دفاع کیا۔

کریمی قدوسی نے اس ویڈیو میں کہا کہ ایران کے سائنسی ماہرین کا کہنا ہے کہ وہ جوہری تنصیبات میں تبدیلی کے ساتھ آدھے دن کے اندر یورینیم کی افزودگی کو 60 فیصد سے بڑھا کر 90فیصد کرنے کے قابل ہیں، جو جوہری ہتھیاروں میں استعمال کے لیے ضروری ہے۔ ان کے مطابق ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی بھی اس سے آگاہ ہے۔

اس کے بعد انہوں نے وضاحت کی کہ ایران اپنے میزائلوں کی رینج کو 12000 کلومیٹر تک بڑھانے کی صلاحیت رکھتا ہے لیکن آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا کہ وہ اس سے متفق نہیں ہیں۔ علی خامنہ ای کے دفتر نے 2017 ء میں ان کی غیر رسمی ملاقات کی ایک ویڈیو شائع کی، جس میں خامنہ ای نے کہا کہ انہوں نے ایران کے بیلسٹک میزائلوں کی رینج کو 2000 کلومیٹر سے زیادہ تک بڑھنے سے روک دیا ہے۔

جناب خامنہ ای نے اس ملاقات میں کہا، “اب ہمارے بیلسٹک میزائل کی رینج 2000 کلومیٹر ہے، اور میں نے کہا کہ 2000 کلومیٹر بھی، ورنہ وہ چاہتے تھے کہ اس کی رینج 4-5000 کلومیٹر ہو، جو میں نے نہیں کی۔

اپنے تازہ ترین بیانات میں جواد کریمی قدوسی نے کہا کہ جوہری ہتھیار بنانا اور میزائلوں کی رینج میں اضافہ ایک ایسا وقت ہے جب دشمن ہمیں دھمکیاں دینا چاہتا ہے ۔ زیادہ جوہری اور میزائل صلاحیتیں ناصرف ممکنہ مذاکرات میں خلل کا باعث نہیں بنیں گی بلکہ ایران کے خلاف پابندیاں ختم کرنے کی ترغیب بھی دیں گی۔ایران نے ہمیشہ اس بات پر زور دیا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پرامن ہے۔

اس سے قبل ایران کے سابق وزیر خارجہ اور ایٹمی توانائی کی تنظیم کے سابق سربراہ علی اکبر صالحی نے کہا تھا کہ جوہری پالیسی پر نظر ثانی کرنا علی خامنہ ای کے اختیارات میں سے ایک ہے۔ایران کی اسٹریٹجک فارن ریلیشن کونسل کے سربراہ کمال خرازی نے بھی کہا: “ہمارے پاس ایٹم بم بنانے کی صلاحیت ہے، لیکن ہم انہیں بنانے کا ارادہ نہیں رکھتے۔”

اسلامی جمہوریہ ایران میں جوہری پالیسی کا مفہوم عام طور پر جوہری ہتھیاروں کی تیاری اور استعمال کی ممانعت کے بارے میں علی خامنہ ای کے بیانات کی طرف اشارہ کرتا ہے جسے “ایٹمی فتویٰ” کہا جاتا ہے۔اس سے قبل محمود علوی، وزیر اطلاعات حسن روحانی نے کہا تھا کہ اس فتویٰ پر نظر ثانی کا امکان ہے۔

اسلامی جمہوریہ کی ایٹمی پالیسی کی تبدیلی کے بارے میں تازہ ترین بیانات کریمی قدوسی سے متعلق ہیں۔

ایکس پر دو الگ الگ پوسٹس کے بعد انہوں نے لکھا، ’’اگر اجازت مل جاتی ہے تو یہ پہلے ٹیسٹ سے ایک ہفتہ قبل ہوگا‘‘ اور اس کے ایک دن بعد، انہوں نے ایک اور پوسٹ میں لکھا، ’’اگر اجازت مل گئی تو میزائل رینج بڑھا دی جائے گی۔ 12 ہزار کلومیٹر کا فاصلہ ایک ہفتے کا ہے۔

جناب کریمی قدوسی کے یہ بیانات خطوط ایران اور اسرائیل کے درمیان فوجی کشیدگی میں غیر معمولی اضافے کے بعد شائع ہوئے ۔13 اپریل کو دمشق میں ایرانی قونصل خانے کے خلاف اسرائیل سے منسوب حملے کے بعد، ایران نے اسرائیل پر براہ راست حملے کیے اور پھر ایران پر اسرائیل سے منسوب جوابی حملے کی خبریں شائع ہوئیں، جس کی ذمہ داری اسرائیل نے قبول نہیں کی۔

Advertisements
julia rana solicitors london

بشکریہ: ایران انٹرنیشنل

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply