جغرافیہ کے قیدی (15) ۔ چین ۔ نگرانی/وہاراامباکر

چینی معاشرہ  مغربی معاشرے سے بڑا مختلف ہے۔ مغربی فکر میں “انفرادی حقوق” اہمیت رکھتے ہیں۔ چینی فکر میں “اجتماعیت” ترجیح رکھتی ہے۔ مغرب جس کو انسانی حقوق کہتا ہے، چینی قیادت کے لئے یہ خطرناک خیالات ہیں اور چینی آبادی اس سے اتفاق رکھتی ہے۔ معاشرت میں بھی فیملی اپنی ذات سے پہلے آتی ہے۔

چینی سفیر نے برطانیہ میں ایک بار کہا تھا کہ “جس چیز کو آپ انسانی حقوق کہتے ہیں، ان کو چین میں لے جانے کا مطلب بڑے پیمانے کے فسادات اور اموات ہو گا۔ کیا آپ کا خیال ہے کہ آپ کی وضع کردہ اقدار ایسے کلچر میں کام کر سکتی ہیں جس سے آپ واقفیت نہیں رکھتے”؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چینی عوام اور حکمران پارٹی کا پچھلی ایک نسل سے جاری خاموش معاہدہ یہ ہے کہ “ہم آپ کو خوشحال کریں گے اور آپ چپ چاپ احکام مانتے رہیں”۔ جب تک معیشت ترقی کرتی رہے گی، یہ سودا برقرار رہے گا۔ اگر یہ رک گئی تو یہ ٹوٹ سکتا ہے۔ اور جب معاشی ترقی میں سست روی آتی ہے تو کرپشن اور نااہلی کے خلاف مظاہرے جنم لیتے ہیں۔
پارٹی کے لئے ایک اور مسئلہ خوراک کا ہے۔ زرعی زمین کا چالیس فیصد اب آلودگی کا شکار ہو رہا ہے یا مٹی اپنی زرخیزی کھو رہی ہے۔ (یہ چینی وزارتِ زراعت کے  مطابق ہے)۔
اور یہ چین کے لئے ایک مخمصہ ہے۔ اسے صنعت کاری بڑھانے کی ضرورت ہے تا کہ معیارِ زندگی بہتر کیا جا سکے۔ لیکن یہی عمل خوراک کی  پیداوار کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔ اور اگر یہ مسئلہ حل نہ ہوا تو بدامنی آ سکتی ہے۔
چین بھر میں روزانہ کے تقریبا ً پانچ سو پُرامن احتجاج ہوتے ہیں جو کہ مختلف وجوہات کی بنا پر رہتے ہیں۔ لیکن اگر ان میں بے روزگاری یا بھوک کا عنصر شامل ہو جائے تو پھر یہ مسئلہ بن سکتا ہے۔
معیشت کی طرف سے چین کا باقی دنیا سے زبردست سودا ہے۔ “ہم سستی اشیا بنائیں گے اور آپ کم دام پر اس کو خرید لیں”۔
اور یہ انجن چین کو رواں رکھے ہوئے ہے۔ اور یہاں پر چین کے لئے سب سے بڑا سوال پیدا ہوتا ہے۔
جن وسائل پر اس کا انحصار ہے، اگر وہ کم ہو گئے؟ یا اگر اس کے سامان پر بحری بندش لگ گئی؟پندرہویں صدی میں چینی عظیم جہاز ران تھے۔ ایڈمرل ژینگ ہی کی مہمات کینیا تک پہنچی تھیں۔ لیکن یہ طاقت اور غلبے کے لئے نہیں بلکہ پیسے بنانے کے لئے تھے۔ ملٹری آپریشن کرنا اور بیس بنانا ان کے مقاصد میں نہیں تھا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اپنی زمین پر چار ہزار سال گزارنے کے بعد چین کی نظر سمندروں پر ہے اور یہ گہرے پانیوں کی بحریہ (blue water navy) بنا رہا ہے۔ سبز پانی کی بحریہ (green water navy) اپنی سمندری سرحدوں کی حفاظت کے لئے ہوتی ہے۔ جبکہ گہرے پانیوں کی بحریہ عالمی سمندروں میں مٹرگشت کرتی ہے۔ اگر چین کی ترقی کی موجودہ رفتار جاری رہی تو چین کو تیس سال لگیں گے کہ وہ اس ضمن میں امریکی بحریہ کا مقابلہ کر سکے۔ لیکن اس سے کم مدت میں یہ آپس میں ٹکرا سکتی ہیں۔ اور یہ اپنی ٹکروں کو کیسے سنبھالتی ہیں؟ یہ اس صدی کی عالمی طاقت کی سیاست میں اہم ہو گا۔
چینی مزید جہاز سمندر میں اتارتے رہیں گے اور ہر نئے جہاز کا مطلب یہ ہو گا کہ چائنہ سمندر میں امریکیوں کے لئے جگہ کم ہوتی جائے گی۔ امریکی اس سے واقف ہیں اور یہ جانتے ہیں کہ چینی اس وقت زمین سے بحریہ پر مار کرنے والے میزائل سسٹم پر کام کر رہے ہیں۔ اور ایک وقت ہو گا کہ امریکہ کے لئے چین کے مشرق میں تینوں سمندروں میں مٹرگشت کرنا ناممکن ہو سکتا ہے۔
اور ساتھ ساتھ چین اپنا خلائی پروگرام بڑھا رہا ہے جو کہ اس لئے اہمیت رکھتا ہے کیونکہ یہ چین کے لئے ممکن کرے گا کہ یہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی ہر حرکت پر نظر رکھ سکے۔۔

Advertisements
julia rana solicitors

(جاری ہے)

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply