• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • نیا وزیراعظم کون بنے گا ؟شہبازشریف اور عمر ایوب آمنے سامنے

نیا وزیراعظم کون بنے گا ؟شہبازشریف اور عمر ایوب آمنے سامنے

وزیراعظم پاکستان کون ہوگا ؟ قومی اسمبلی کے اجلاس میں آج انتخاب ہوگا ، مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے مشترکےامیدوار شہبازشریف اور تحریک انصاف کے حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل کے امیدوار عمرایوب کے درمیان مقابلہ ہوگا۔

وزیراعظم کے انتخاب کے لئے قومی اسمبلی کا غیرمعمولی اجلاس آج 11 بجے ہو گا۔ میاں شہبازشریف اور عمر ایوب خان کے درمیان ون آن ون مقابلہ ہوگا ۔ سادہ اکثریت کیلئے 169 اراکین کے ووٹ درکار،شہباز شریف کو 200 سے زائد ارکان کئی حمایت حاصل ہے ۔

اس سے قبل وزارت عظمیٰ کے لیے مسلم لیگ ن اور اتحادی جماعتوں کے نامزد امیدوار میاں محمد شہباز شریف اور سنی اتحاد کونسل کے امیدوار عمر ایوب خان کے کاغذات نامزدگی منظور کر لئے گئے ، شہبازشریف اور سنی اتحاد کونسل کے عمر ایوب نے کاغذات نامزدگی سیکرٹری قومی اسمبلی طاہر حسین کے پاس جمع کرا ئے ،شہباز شریف کے آٹھ کاغذات نامزدگی اسحاق ڈار، خورشید شاہ، احسن اقبال ، طارق بشیر چیمہ، عون چوہدری، خواجہ آصف ، عطا تارڑ اور انوشہ رحمان سمیت دیگر رہنمائوں نے جمع کروائے ۔

سنی اتحاد کونسل کے وزیراعظم کے لیے امیدوار عمر ایوب خان نے پارٹی رہنما ئوں کے ہمراہ خود اپنے 4 کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔ کاغذات کی جانچ پڑتال کے دوران سنی اتحاد کونسل کی جانب سے شہبازشریف کے کاغذات نامزدگی پر فارم 45 کے حوالے سے اعتراض عائد کیا گیا جس پر مسلم لیگ (ن) نے موقف اپنایا کہ رول آف ممبر پر دستخط کرنے والا ہر ممبر وزارت عظمیٰ کا انتخاب لڑنے کا اہل ہے ۔

سپیکر نے شہبازشریف کے کاغذات پر اعتراض مسترد کرتے ہوئے انہیں منظور کرلیا ۔ مسلم لیگ ن نے عمر ایوب کے کاغذات پر کوئی اعتراض عائد نہیں کیا ، انہیں بھی منظور کرلیا گیا ۔عبدالعلیم خان شہبازشریف کے تجویز کنندہ اور جمال شاہ کاکڑ تائید کنندہ اور سید خورشید شاہ، شہبازشریف کے تجویز کنندہ،رومینہ خورشید عالم تائید کنندہ ہیں۔ بیرسٹرگوہر علی خان عمر ایوب کے تجویزکنندہ اورعلی خان جدون تائید کنندہ ہیں۔ اسد قیصر تجویز کنندہ اور مجاہد علی تائید کنندہ ہیں۔ ریاض فتیانہ تجویز کنندہ اور عامر ڈوگر تائید کنندہ ہیں۔ عمیرنیازی تجویز کنندہ اور ثناءاللہ مستی خیل تائید کنندہ ہیں۔

Advertisements
julia rana solicitors london

آج قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیراعظم کے انتخاب کے سوا کوئی اور کارروائی نہیں ہوگی،رائے دہی سے قبل اسپیکر امیدواروں کے نام پڑھ کر سنائیں گے،ایک ہی امیدوار ہونے کی صورت میں اکثریت حاصل کرنے والا امیدوار وزیراعظم منتخب ہوجائے گا۔دو امیدوار ہونے کے صورت میں رائے دہی کرائی جائے گی۔اگر کوئی امیدوار اکثریت حاصل نہ کر سکا تو دوبارہ رائے شماری ہو گی۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply