عادت کی طاقت (نئے سال کے لیے ایک مشورہ)-اظہر حسین بھٹی

عادت کیا شے ہوتی ہے، میرے خیال میں کسی چیز کا بار بار کرنا اور اِتنا بار بار کرنا کہ پھر اُس کام کو کرنے کے لیے دل سے آواز آنے لگ جائے ۔ عادت کا مطلب بھی یہی ہوتا ہے کہ کسی چیز کو بار بار کرنا اور کرنے سے باز نہ آنا۔

کسی کام کو بارہا کرنے سے آپ کو اُس کی عادت ہو جاتی ہے اور پھر وہ کام کرنے میں آپ کو مزہ بھی آنے لگتا ہے۔ لیکن عادت سے ہٹ کر کچھ کرنا پھر بڑا مشکل ہو جاتا ہے۔ اِس کی مثال آپ یوں لے لیں کہ۔
اگر آپ سے کہا جائے کہ آپ کو بلند آواز میں ایک سے بیس تک گنتی سنانی ہے اور اِس دوران ایک لفظ اردو میں اور ایک انگلش میں پڑھنا ہے، جیسا کہ
“ون، دو، تھری، چار، فائیو، چھ”
تو یقیناً آپ ایسا کرنے میں ناکام رہیں گے کیونکہ ہمارے دماغ کو اِس طرح سے پڑھنے کی کبھی عادت ہی نہیں رہی ہوتی ۔ ہمارا دماغ ہمیشہ یا تو اردو میں پڑھتا ہے یا پھر انگلش میں۔ تو جیسے ہی تھوڑا سا پیٹرن تبدیل ہوتا ہے تو دماغ کام کرنا بند کر دیتا ہے۔ دماغ کی کارکردگی پہ ٹھیک ٹھاک فرق پڑتا ہے۔

یاد رکھیں کہ آپ نے اپنی زندگی میں کتنا کامیاب ہونا ہے یہ آپ کی عادتیں طے کرتی ہیں۔

ہماری کامیابی کا دارومدار ہماری عادتوں پر منحصر ہوتا ہے۔ اگر ہمیں اصول، وقت کے پابندی،اور احساس ذمہ داری کی عادت نہیں ہوتی تو ہم خاطر خواہ کامیابی حاصل نہیں کر پاتے ۔ کامیاب لوگ یہی تو کرتے ہیں ،وہ نئی سے نئی عادتوں کو اپنے اندر پیدا کرتے ہیں اور اُن کی وجہ سے وہ اپنی زندگی میں مزید ترقیوں کا مزہ چکھتے چلے جاتے ہیں۔

نیا سال شروع ہونے والا ہے،تو آپ اپنے لیے ایک ڈائری خریدیں اور اُس میں اپنے نئے سال کے اہداف کی فہرست تیار کریں اور کم از کم پانچ سے دس نئی عادتوں کی لسٹ بھی بنائیں اور خود سے تہیہ کر لیں کہ چاہے جو بھی ہو جائے ،اِس سال اپنے اندر اِن نئی عادتوں کو لازمی اپنانا ہے۔ اور اگر آپ پچاس فیصد بھی کامیاب ہو گئے تو سمجھیں کہ کام بن گیا۔ آپ کامیابی کی طرف سفر کرنا شروع کر دیں گے۔ آپ خود اپنی زندگی کو تبدیل ہوتا محسوس کریں گے
ان شاءاللہ۔

چلیں میں اپنی پانچ عادات آپ سے شئیر کرتا ہوں، جن میں کبھی کوتاہی نہیں ہوئی۔
1- میں نے آج تک اپنا الارم آگے نہیں کیا۔ چاہے پندرہ منٹ بعد ہی کیوں نہ اُٹھنا پڑے، ہمیشہ پہلے الارم پہ اُٹھ جاتا ہوں۔

2- جہاں پہنچنا ہوتا ہے وہاں دس سے پندرہ منٹ پہلے پہنچ جاتا ہوں۔

3- کتابیں لازمی پڑھتا ہوں

4- گالم گلوچ نہیں کرتا

5- جو ہدف مل جائے یا طے کر لوں اُسے مکمل کیے بغیر سکون سے نہیں بیٹھتا۔

Advertisements
julia rana solicitors

تو پھر کیا خیال ہے ، اِس سال نئی عادتوں کو اپنی زندگی میں شامل کر لیا جائے؟ تو دیر کس بات کی، اُٹھائیں ڈائری اور بنائیں فہرست اور پھر اُن عادتوں پہ غلبہ پانے کے لیے ڈٹ کر کھڑے ہو جائیں ۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply