• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • اب آپ کسی کو بھیجا گیا ایس ایم ایس بھی ایڈٹ کرسکیں گے

اب آپ کسی کو بھیجا گیا ایس ایم ایس بھی ایڈٹ کرسکیں گے

ایس ایم ایس کے لیے گوگل میسجز ایپ کے ذریعے بھیجے گئے میسج کو ایڈٹ کرنے کا فیچر متعارف کرایا جا رہا ہے۔
تفصیلات کےمطابق ایس ایم ایس میں اگرکوئی غلطی چلی جاتی تھی وہ ٹھیک نہیں ہوپاتی تھی مگراب اس کوایڈٹ کرنےکافیچرمتعارف کرائےجانےکاامکان ہورہاہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق گوگل میسجز ایپ کے کوڈ سے عندیہ ملا ہے کہ ڈیفالٹ اینڈرائیڈ چیٹ ایپ میں میسج ایڈٹ سپورٹ دی جا رہی ہے۔گوگل کی جانب سے میسجز ایپ کے کوڈ میں یہ تبدیلی نومبر2023 کے آخر میں کی گئی تھی۔
رپورٹ کے مطابق گوگل کی جانب سے ابھی اس فیچر پر کام کیا جا رہا ہے اور ابھی یہ کہنا مشکل ہے کہ کب تک اسے تمام صارفین کے لیے متعارف کرایا جا سکتا ہے۔مگر پھر بھی یہ گوگل میسجز ایپ میں ایک بہت بڑی اپ ڈیٹ ہوگی۔
گوگل کی جانب سے میسجز ایپ کو ایپل کی آئی میسج کے مقابلے پر تیار کیا گیا ہے اور اسے توقع ہے کہ مختلف فیچرز کے ذریعے اسے آئی میسج کا بہترین متبادل بنایا جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ ایپل کی آئی میسج سروس میں میسج ایڈٹ کا آپشن 2022 میں متعارف کرایا گیا تھا۔
ابھی یہ واضح نہیں کہ گوگل میسجز میں پیغامات کو ایڈٹ کرنے کا آپشن رچ کمیونیکیشن سروسز (آر سی ایس) میسجز پر کام کرے گا یا نہیں۔
مگر رپورٹ میں بتایا گیا کہ کوڈ سے یہ عندیہ ملتا ہے کہ یہ نیا فیچر آر سی ایس میسجز پر بھی کام کرے گا۔
خیال رہے کہ گوگل کی جانب سے کئی برس سے ایس ایم ایس اور ایم ایم ایس کی جگہ نئے میسجنگ پروٹوکول آر سی ایس کو لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔آر سی ایس ایسا میسجنگ پروٹوکول ہے جو مختلف پلیٹ فارمز میں مختلف فیچرز کو سپورٹ کرتا ہے۔
مثال کے طور پر صارفین موبائل نیٹ ورک کے ساتھ ساتھ وائی فائی کے ذریعے بھی پیغامات بھیج سکتے ہیں جبکہ وہ زیادہ بڑی ویڈیوز اور فوٹو فائلز بھی ایک دوسرے کو بھیج سکتے ہیں۔
اسی طرح گروپ چیٹس اور ریڈ ریسیپٹ جیسے فیچرز بھی آر سی ایس کا حصہ ہیں۔
ایپل کی جانب سے بھی2024 میں اپنی ڈیوائسز کے لیے آر سی ایس پروٹوکول کو اپنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔مگر گوگل کا یہ پروٹوکول آئی میسج سے ہٹ کر کام کرے گا۔ایپل کی جانب سے آر سی ایس سپورٹ کو آئی او ایس18 کا حصہ بنایا جائے گا۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply