قرض اور فقر و فاقہ – امت مسلمہ کا المیہ/سلیم زمان خان

آج امت مسلمہ خصوصا اہلیان پاکستان سخت آزمائش اور ابتلاء کے دور سے گزر رہی ہے۔۔ دنیا کے معاشی عدم استحکام اور پاکستان میں بد اعمالیوں و نا انصافی نے انسانوں کو شدید ذہنی مالی اور جسمانی مسائل سے دوچار کر دیا ہے۔۔ اور اس بے توکلی اور ایک دوسرے سے سبقت لے جانے کی دوڑ نے جس غم اور مشکل میں سب سے زیادہ مسلمانوں کو جکڑ رکھا ہے وہ قرض اور معاشی بد حالی ہے۔۔

ہم اس قرض اور بدحالی سے نبٹنے کے لئے ہر طرح سے ہاتھ پیر مارتے ہیں۔۔ لیکن ہم نبی کریمﷺکے کی جانب رجوع نہین کرتے کہ انہوں نے امت کے اس مسئلے کا کیا حل عطا فرمایا۔۔ کاش ہم دنیاوی جدوجہد کے ساتھ نبی کریمﷺکے بتائے ہوئے طریقہ سے اپنے رب کے حضور اپنی بدحالی اور پریشانی کو پیش کر سکیں ۔۔
حضرت میمونہ سلام اللہ علیہا زوجۂ رسول سے مروی ہے کہ انھوں نے قرض لیا، کسی نے ان سے کہا: آپ قرض لیتی ہیں، جبکہ آپ میں واپس کرنے کی طاقت نہیں ہے؟ انھوں نے کہا: میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: جب کوئی آدمی قر ض لیتا ہے اور اس کے بارے میں اللہ تعالی یہ جانتا ہے کہ یہ شخص ادا کرنا چاہتا ہے تو اللہ تعالی اس کو ادا کر وا دیتا ہے۔ ( مسند احمد 6045)

لہذا نبی کریمﷺ نے امت کو قرض سے بچنے کی مختلف دعائیں تعلیم فرمائی ہیں ۔۔ جیسا کہ ۔۔

حضرت ان بن مالک اور دوسرے صحابہ سے حدیث پاک منقول ہے کہ نبی کریمﷺ اکثر اس طرح دعا مانگا کرتے
“میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو اکثر و بیشتر ان الفاظ سے دعا مانگتے سنتا تھا: اللهم إني أعوذ بك من الهم والحزن والعجز والكسل والبخل وضلع الدين وغلبة الرجال ”اے اللہ! میں تیری پناہ چاہتا ہوں فکرو غم سے، عاجزی سے اور کاہلی سے اور بخیلی سے اور قرض کے غلبہ سے اور لوگوں کے قہر و ظلم و زیادتی سے“۔( ترمذی 3484) صحیح بخاری میں بھی یہ مضمون موجود ہے۔۔

اور اسی طرح جامع ترمذی، صحیح مسلم،سنن ابن ماجہ، سنن ابن داؤد میں 5 مقامات پر رات کو سونے کے اذکار میں مختلف الفاظ سے حدیث پاک نقل ہوئی ہے جس میں نبی کریمﷺ نے قرض سے بچنے اور غنی ہونے کے لئے دعا فرمائی ۔۔

ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب اپنے بستر پر تشریف لے جاتے تو یہ دعا پڑھتے: «اللهم رب السموات ورب الأرض ورب كل شيء فالق الحب والنوى منزل التوراة والإنجيل والقرآن العظيم أعوذ بك من شر كل دابة أنت آخذ بناصيتها أنت الأول فليس قبلك شيء وأنت الآخر فليس بعدك شيء وأنت الظاهر فليس فوقك شيء وأنت الباطن فليس دونك شيء اقض عني الدين وأغنني من الفقر» ”اے اللہ! آسمانوں اور زمین کے رب! ہر چیز کے رب! دانے اور گٹھلی کو پھاڑ کر پودا نکالنے والے! توراۃ، انجیل اور قرآن عظیم کو نازل کرنے والے! میں تیری پناہ چاہتا ہوں زمین پر رینگنے والی ہر مخلوق کے شر و فساد سے، جس کی پیشانی تیرے ہاتھوں میں ہے، تو ہی سب سے پہلے ہے، تجھ سے پہلے کوئی نہیں تھا، اور تو ہی سب سے آخر ہے تیرے بعد کوئی نہیں، اور تو ہی ظاہر ہے تیرے اوپر کوئی نہیں، اور تو ہی باطن ہے تجھ سے ورے کوئی چیز نہیں، میرا قرض ادا کرا دے اور فقر و مسکنت سے مجھے آزاد کرا دے آسودہ حال بنا دے)۔ سنن ابن ماجہ

اس حدیث پاک کے آخری الفاظ
” اللھم أنت الأول فليس قبلك شيء وأنت الآخر فليس بعدك شيء وأنت الظاهر فليس فوقك شيء وأنت الباطن فليس دونك شيء اقض عني الدين وأغنني من الفقر” اول و اخر 7 مرتبہ درود ابراہیمی کے ساتھ پڑھنا بزرگان دیں کی طرف سے مجرب عمل ہے ۔۔
ایک دعا جو اہل طریقت اور عاشقان نبی کریمﷺ کی طرف سے کثرت سے تعلیم کی گئی ہے۔۔

” اللھم اقض عنا الدین بحق جد الحسن و الحسین ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) 100 مرتبہ پڑھنا مجرب نسخہ ہے۔۔

Advertisements
julia rana solicitors london

اللہ کریم اپنے نبی کریمﷺکے وسیلہ ہمارے گناہوں کو معاف فرمائیں۔ ہم سے درگزر فرمائیں اور ہمیں قرض و مرض فقر و فاقہ سے نجات نصیب فرمائیں ۔۔ اور خاتمہ بالایمان نصیب فرمائیں آمین یا رب العالمین۔۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply