غزہ کی پٹی میں ایک ہسپتال پر مہلک حملے کے بعد انتقامی حملوں کے خدشے کے پیش نظر اسرائیل نے اپنے شہریوں کو ترکیہ کے بعد اب مزید 3ملکوں سے نکلنے کی ہدایت دے دی۔
غیرملکی خبر رساں ادارے ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی قومی سلامتی کونسل نے بتایا ہے کہ اسرائیل نے اپنے شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر مصر، اردن اور مراکش سے نکل جائیں کیونکہ غزہ میں جنگ کے حوالے سے علاقائی کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔
اس حوالے سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی قومی سلامتی کونسل نے مصر (بشمول سینا) اور اردن کے لیے سفری انتباہات کو 4 (بلند خطرہ) کی سطح تک بڑھا دیا ہے، ان ممالک کا سفر نہ کرنے اور وہاں رہنے والوں کو جلد از جلد وہاں سے نکل جانے کا کہا گیا ہے۔” قومی سلامتی کونسل کا کہنا ہے کہ جن ممالک سے گریز کیا جائے ان میں متحدہ عرب امارات اور مالدیپ شامل ہیں، یہ اقدام دنیا بھر میں اسرائیلیوں اور یہودیوں کو نقصان پہنچانے کے لیے ہے، اسرائیلی شہری غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔
یاد رہے کہ یہ نوٹس اس وقت سامنے آیا ہے جب اسرائیل نے اپنے شہریوں کو بھی ملک چھوڑنے کی پہلے سے درخواست کے بعد حفاظتی اقدام کے طور پر ترکی سے اپنے سفارت کاروں کو واپس بلا لیا تھا۔
اسرائیلی حکام کے مطابق حماس کے عسکریت پسندوں کے غزہ کی پٹی سے اسرائیل میں داخل ہونے کے بعد جنگ شروع ہوئی جس میں 200 سے زیادہ یرغمال بنا لیے گئے اور کم از کم 1400 افراد کو ہلاک کردیا گیا۔
اسرائیل کی اس کے جواب میں شروع کی گئی بمباری مہم نے غزہ کے پورے شہر کو مسمار کرکے ہزاروں مظلوم فلسطینیوں کو شہید اور زخمیوں کو بےگھر کر دیا ہے جس میں حماس کے زیرِ انتظام وزارتِ صحت کے مطابق اب تک 4,137 فلسطینی ہلاک ہو گئے ہیں جن میں زیادہ تر عام شہری تھے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں