• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سپریم کورٹ کے29 ویں چیف جسٹس کے عہدے کا حلف اٹھا لیا

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سپریم کورٹ کے29 ویں چیف جسٹس کے عہدے کا حلف اٹھا لیا

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کے عہدے کا حلف اٹھا لیا صدر مملکت عارف علوی نے ان سے حلف لیا۔

جہان پاکستان کے مطابق عدل و انصاف کے نئے باب کا آج سے آغاز ہوگیا۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پاکستان کے 29 ویں چیف جسٹس کا حلف اٹھا لیا۔ پروقار تقریب ایوان صدر ہوئی اور صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ان سے عہدے حلف لیا۔

تقریب حلف برداری میں نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر سمیت نگراں وفاقی کابینہ کے اراکین، سپریم کورٹ سے سابق چیف جسٹس، حاضر سروس ججز سمیت اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

نئے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ 26 اکتوبر 1959 کو کوئٹہ میں پیدا ہوئے۔ وہ تحریک پاکستان کے صف اول کے رہنما قاضی محمد عیسٰی کے بیٹے اور پاکستان بننے سے پہلے قلات کے وزیراعظم قاضی جلال الدین کے پوتے ہیں۔

سپریم کورٹ کے فیصلے کے نتیجے میں جب بلوچستان ہائیکورٹ کے تمام پی سی او جج فارغ ہوئے تو جسٹس قاضی فائز عیسیٰ براہ راست 5 اگست 2009 کو بلوچستان ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کے عہدے پر فائز ہوئے تھے اور انہوں نے 5 ستمبر 2014 کو سپریم کورٹ میں بطور جج عہدے کا حلف اٹھایا تھا۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپنے فیصلوں کے اندر ہمیشہ ملک میں آئین و قانون کی حکمرانی پر زور دیا، بطور جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے بہت سے اہم فیصلے دیے میں جن میں عدلیہ سمیت کسی بھی ادارے کیلیے محترم کا لفظ استعمال نہ کرنے کی آبزرویشن دینا شامل ہے۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پبلک پارکوں کےاستعمال، ماحولیات، خواتین کے وراثتی حقوق، فیض اباد دھرنا کیس اور اکیسویں آئینی ترمیم کیس میں سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کو بھی غیر آئینی قرار دیا تھا۔

عدالتی کیریئرمیں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپنے حکم ناموں میں سپریم کورٹ میں بینچز کی تشکیل، چیف جسٹس کے اختیارات اور مقدمات مقرر کرنے کے طریقہ کار کے خلاف بھی لکھا۔

پی ٹی آئی کی حکومت میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو عہدے سے ہٹانے کیلیے صدارتی ریفرنس بھی دائر کیا گیا جس کو نظر ثانی میں اکثریت کی بنیاد کالعدم کر دیا گیا تھا۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو ایک عرصے سے اہم مقدمات میں شامل نہ کرنے کے حوالے سے وکلا کے تحفظات بھی سامنے آتے رہے، وہ پہلے جج ہیں جو جڑانوالا سانحے کے بعد وہاں کے مکینوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ان کے پاس گئے اور انہوں نے پی ڈی ایم دورحکومت میں قومی اسمبلی میں ہونےوالی آئین پاکستان کی گولڈن جوبلی تقریب میں بھی شرکت کی۔

Advertisements
julia rana solicitors london

سپریم کورٹ کے ججز میں اختلافات کے تاثر کو ختم کرنا، مقدمات کو مقرر کرنے، 184 تھری کے استعمال کا طریقہ کار بنانا، زیرالتوا مقدمات کے بیک لاگ کو کم کرنا اور ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال میں عدلیہ کے وقار کو بحال کرنا نئے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے لیے بڑے چیلنجز ہوں گے

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply