فاطمہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ اور آخری خواہش/محمد وقاص رشید

ماں ! میرا نام فاطمہ کیوں رکھا تھا۔ فاطمہ کون تھیں ؟ اچھا۔۔اچھا ہمارے نبی کی بیٹی تھیں۔۔واہ۔۔ انہیں بہت پیاری تھیں۔ انکے نام پہ میرا نام رکھا۔۔۔ ماں انکے نام پہ نام رکھنے سے کیا ہوتا ہے ؟ اچھا اچھا برکت ہوتی ہے۔ زندگی میں عزت ملتی ہے۔ نام کا بڑا اثر ہوتا ہے۔۔۔واہ۔۔۔اللہ اور اسکا نبی ص خوش ہوتے ہیں۔۔۔جب وہ خوش ہوتے ہیں تو کیا ہوتا ہے ؟ اچھا وارے نیارے ہو جاتے ہیں۔ اچھا ماں میں بڑے ہو کے ناں ڈاکٹر بنوں گی۔ڈاکٹر فاطمہ کیسا لگے گا میرا نام ؟ ۔۔بہت اچھا ناں۔۔۔۔؟؟؟ ماں چپ کیوں ہو گئی۔؟؟
ماں مجھے سکول سے کیوں اٹھوا دیا ؟ ماں “بانھی ” کیا ہوتا ہے ؟ پیر و مرشد سید کون ہوتے ہیں ؟ سید ہمارے رسول ص کی اولاد ہیں تو میں بھی تو فاطمہ ہوں انکی بیٹی۔ انکی امت کی بیٹی۔۔۔ماں تو تو کہتی تھی۔ فاطمہ نام رکھنے سے عزت ہوتی ہے۔ بانھیوں کی بھلا کیا عزت۔
ماں ! مجھے نہیں کرنی یہ پیروں کی خدمت ودمت۔ مجھے بانھی نہیں بننا ماں۔۔پیروں کی خدمت کرنے سے جنت ملتی ہے۔ ان وڈیروں پیروں کی خدمت کرنے سے بہتر نہیں بندہ ڈاکٹر بن کر لوگوں کی خدمت کرکے جنت کمائے۔ ماں۔۔ وہ پیر میری طرف جب دیکھتا ہے مجھے ڈر لگتا ہے۔ مجھے نہیں جانا انکی حویلی میں اکیلے رہنے۔ ماں تیری فاطمہ کو ڈر لگتا ہے۔۔خدا رسول کا واسطہ۔۔۔
اے خدا ! میں رسول ص کی بیٹی فاطمہ کی ہم نام فاطمہ ہوں۔ صبح میرے ماں باپ مجھے پیروں کی حویلی چھوڑنے جا رہے ہیں۔ اگر اللہ رسول ص فاطمہ نام رکھنے سے مجھ سے راضی ہیں تو میری دعا سن لیں مجھے بچا لیں ۔ مجھے ڈاکٹر بننا ہے۔ رانی پور کی رانی فاطمہ بننا ہے ۔ ڈاکٹر فاطمہ۔ اپنے جیسی غریب بچیوں اور عورتوں کا مفت علاج کر کے آپکی جنت کمانی ہیں۔ ماں کہتی ہے خدا رحیم ہے اور نبی رحمت للعالمین۔۔بس میں قیامت والے دن ان سے ضد کر کے جنت مانگ لوں گی۔
ماں رات میں نے دعا کی تھی خدا رسول سے تو اور ابا پھر بھی مجھے چھوڑنے جا رہے ہو۔ ماں میں فاطمہ ہوں تو دعا کیوں نہیں سنی گئی۔ ماں مجھے پڑھنا ہے ۔۔۔خدا رسول کا واسطہ مجھے بانھی نہیں بننا ڈاکٹر فاطمہ اب کیا “بانھی فاطمہ ” بنے گی۔
ماں ! تو اگر یہاں اس اندھیر نگری میں ہوتی تو تجھ سے پوچھتی کہ فاطمہ نام رکھنے سے برکت ہوتی ہے تو یہ ذلت میرا مقدر کیوں بنی ۔ رسول کی بیٹی کا نام رکھنے سے بچی خود رسول کی اولاد کہلوانے والوں کے بھیڑیے بننے سے محفوظ کیوں نہیں ہوتی۔
ماں بہت درد ہو رہا ہے ۔ بہت تکلیف میں ہوں ۔ تیری فاطمہ کا پورا وجود زخمی ہے۔ تجھے کہا تھا ناں۔ یہ پیر اسد میری طرف جب دیکھتا ہے مجھے بہت ڈر لگتا ہے۔ تجھے کہا تھا مجھے بچا لے۔ تو کیسی ماں ہے۔ میری جنت تیرے پیروں کے نیچے تھی مجھے کیا پتا تھا تیری جنت میری لاش کے نیچے ہے۔ زندہ لاش تو میں بن گئی ۔۔۔دیکھ اب روح کب ساتھ چھوڑتی ہے ۔۔خدا کرے جلد چھوڑ دے۔
جا رہی ہوں میں یہ دنیا چھوڑ کر۔ مبارک ہو تم لوگوں کو تمہاری یہ گندی دنیا۔ تقدیس میں لپٹی ہوئی پراگندگی کے پوتڑو، مزہب کے لبادے میں ملبوس منافقت کے بدبودار لوتھڑو۔ جارہی ہوں میں خدا اور اسکے رسول کے پاس۔ پوچھوں گی میں جا کر اپنے خدا سے ہمیں ہماری زندگی کا جینے کا حق نہیں تو ہمیں زمین پر بھیجا کیوں جاتا ہے۔ تیری جنت کمانے کے لیے وہاں غریبوں کی زندگیاں جہنم کیوں بنتی ہیں۔
پوچھوں گی میں اپنے رسول سے کہ آپکی اولاد بن کر وڈیرے وہاں ہمیں آپکے نام پر غلام بناتے ہیں۔ آپکی اپنی فاطمہ تو چکی چلائے مشکیزے اٹھائے اور آپکی امت کی فاطماؤں سے انکا بچپن چھین کر آپکی اولاد انہیں بانھیاں بنائے۔۔۔یہ کیا انصاف ہے ؟ آپ دو عالم کے لیے رحمت ہیں تو آپکے نامِ اقدس پر یہ نسلی تفریق کی زحمت کیوں ؟ اے خدا کے آخری نبی میں شاید آپکو یہی بتانے کے لیے زمین سے اتنی جلدی آ گئی کہ “سید” کے نام کی مزہبی تقدیس میں نسلی امتیاز کی انسانی ذلت رحمت للعالمین کی امت میں بھی جاری ہے۔
آپکی امت کی فاطماؤں کی روحیں جب وہاں زمین پر شدید درد ، اذیت ، ذلت اور کرب کے ساتھ ہمارے ننھے اور بھوکے جسموں سے نکل رہی ہوتی ہیں تو نہ انکے اپنی جنت کمانے کے لیے بھیجنے والے ماں باپ مڑ کر دیکھتے ہیں نہ انکے ظالم قاتل ہوس کی اندھیری کی کھائی میں انہیں دھکیل کر اپنے مکروہ پلنگوں سے پلید سر اٹھا کر دیکھتے بھی نہیں۔ نام نہاد سیدوں کی یہ حویلیاں قبرستان ہیں بانھیوں کے بچپن کے ، ہمارے خوابوں کے ، ہماری تمناؤں کے ، ہمارے قہقہوں کے ، ہماری قلقاریوں کے۔ ہماری بہاروں کے۔
اے پاکستان کے باسیو ! پڑھنا اب میری پوسٹ مارٹم رپورٹ ! یہ فاطمہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ نہیں۔۔ یہاں مزہب کی تقدیس تلے دبی انسانیت کی پوسٹ مارٹم رپورٹ ہے۔ دین کا جبہ اوڑھنے والوں کے مکروہ قدموں تلے روندے جانے والے انسانی حقوق کی پوسٹ مارٹم رپورٹ ہے۔ مقدس نسلی امتیاز کی چکی میں پستی اسلام کی مساوات کی پوسٹ مارٹم رپورٹ ہے۔ پیری مریدی کے نام نہاد مقدس لبادے میں خدا کی بندگی کی پوسٹ مارٹم رپورٹ ہے۔۔۔
ملاں صاحب اگر سیدوں کی خدمت سے بانھیوں کے ماں باپ کو جنت ملتی ہے تو خدمت میں ریپ ہو کر زخموں سے چور ہونے اور سسک سسک کر ننھی جان دینے سے ماں باپ کو کیا ملے گا ؟؟؟
میری بچپن کی خواہش تو کسی نے پوچھی نہیں سنا ہے پاکستان میں مرنے سے پہلے آخری خواہش پوچھتے ہیں تو میری آخری خواہش یہ ہے کہ میراپوسٹ مارٹم کرنے والی لیڈی ڈاکٹر اپنے نام کی جگہ ڈاکٹر فاطمہ لکھ دے اور اسے میری قبر کے کتبے کی جگہ لگا دیا جائے۔

 

 

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply