• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • یونان کشتی حادثہ : ملک بھر میں آج یوم سوگ، قومی پرچم سرنگوں

یونان کشتی حادثہ : ملک بھر میں آج یوم سوگ، قومی پرچم سرنگوں

وزیراعظم شہباز شریف نے یونان کشتی حادثے میں پاکستانیوں کے جاں بحق ہونے پر ملک بھر میں آج یوم سوگ منایا جائے گا۔

رپورٹ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے واقعے کی تحقیقات کیلئے چار رکنی کمیٹی قائم کردی ہے جبکہ انسانی اسمگلروں کے خلاف کریک ڈاؤن کا بھی حکم جاری کردیا ہے۔وزیرِ اعظم شہباز شریف نے یونان کشتی حادثے پر انسانی اسمگلنگ میں ملوث افراد کے خلاف گھیرا تنگ کرنے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو لوگوں کو جھانسہ دے کر خطرناک اقدامات پر مجبور کرنے والوں کیخلاف کارروائی کی ہدایت کردی ہے۔وزیراعظم نے کشتی واقعے میں پاکستانی شہریوں کی اموات پر آج پیر یوم سوگ منانے کا اعلان بھی کیا تھا ۔یوم سوگ پر قوم پرچم سرنگوں رہے گا اور جاں بحق افراد کے لیے خصوصی دعا کی جائے گی۔

وزیراعظم نے واقعے کی تحقیقات کے لئے چار رکنی اعلی سطح کمیٹی بھی تشکیل دے دی۔ نیشنل پولیس بیورو کے ڈائریکٹر جنرل احسان صادق کوکمیٹی کا چئیرمین مقرر کیا گیا ہے۔ کمیٹی کے ارکان میں وزارت خارجہ کے ایڈیشنل سیکریٹری جاوید احمد عمرانی، آزاد جموں و کشمیر پونچھ ریجن کے ڈی آئی جی سردار ظہیراحمد اور وزارت داخلہ کے جوائنٹ سیکریٹری فیصل نصیر شامل ہیں۔

کمیٹی یونان میں کشتی ڈوبنے کے تمام حقائق جمع کرے گی،انسانی اسمگلنگ کے پہلو کی تحقیق ہوگی اور ذمہ داروں کا تعین کیا جائے گا۔عالمی سطح پر اس مسئلے کے حل کے لئے تعاون اور اشتراک عمل کی تجاویز دی جائیں گی۔

ایسے واقعات کا سبب بننے والے افراد، کمپنیوں اور ایجنٹوں کو سخت ترین سزائیں دینے کے لئے قانون سازی ہوگی، کمیٹی ایک ہفتے میں رپورٹ وزیراعظم کو پیش کرے گی، کمیٹی کی رپورٹ کی روشنی میں مزید کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔وزیرِ اعظم نے یونان میں پاکستانی سفارت خانے کو واقعے میں ریسکیو کیے جانے والے 12 پاکستانیوں کی دیکھ بھال کی ہدایت بھی کی۔

واضح رہے کہ یونان کے قریب بحیرہ روم میں تارکین وطن کی کشتی ڈوب گئی ہے جس میں سیکڑوں افراد سوار تھے۔ جاں بحق ہونے والوں میں سے 27 پاکستانیوں کی شناخت ہوگئی جبکہ 50 سے زائد پاکستانی لاپتہ ہیں۔

Advertisements
julia rana solicitors

یہ بھی اطلاعات ہیں کہ کشتی پر پانچ سو افراد سوار تھے جن میں سے تین سو سے زائد پاکستانی شہری تھے جن کا تعلق آزاد کشمیر اور پنجاب کے مختلف اضلاع سے ہے لیکن اس بات کی حکومتی سطح پر تصدیق کی جارہی ہے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply