سینیٹ میں آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہلی سے متعلق اہم بل کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا،سینیٹر دلاور خان نے کہا کہ یہ ترمیم آج ہی پاس ہونی چاہیے۔
تفصیلات کے مطابق بل میں کہا گیاہے کہ آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہلی کی مدت کو 5سال سے زائد نہیں ہونا چاہیے، یہ اہم ترمیم آزاد گروپ کے پارلیمانی لیڈر سینیٹر دلاور خان کی جانب سے پیش کی گئی، انہوں نے کہا کہ جہانگیر ترین اور ملک کے تین مرتبہ وزیراعظم رہنے والے نوازشریف اس کا شکار ہوئے ہیں، یہ ترمیم آج ہی پاس ہونی چاہیے،پارلیمنٹ کا اختیار پارلیمنٹ کے پاس رہے،ناکہ ہمارا فیصلہ ہائیکورٹ یا سپریم کورٹ چلایاجائے اور وہ تاحیات نااہل کردیں،یہ ڈریکونین قانون ہے۔
یوسف رضا گیلانی نے اس پر بات کرتے ہوئے کہا کہ میں نے خود اپنے اختیارات واپس کیےتھے ، میں سزا بھگت چکا ہوں ، چاہتا ہوں کہ آئندہ کیلئے لوگوں کو یہ مشکل نہ آئے۔
سینیٹ اجلاس میں ترمیم دلاور خان ، کہدا بابر ، دنیش کمار ، پرنس احمد زئی کی جانب سےپیش کی گئی۔
الیکشن ایکٹ 2017 میں مزید ترمیم کا بل بھی کثرت رائے سےمنظور کرلیا گیا،بل وزیر مملکت شہادت اعوان نے پیش کیا،پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی نے بل کی مخالفت کردی۔سینیٹ میں ارکان سینیٹ کی تنخواہ ،آلاؤنس اور مراعات بل ایوان میں پیش کردی گئی،سینٹ کے ارکان کی تنخواہوں اور آلاؤنس بل سینیٹر کہدہ بابر نے پیش کیا۔
حافظ عبدالکریم نے الیکشن ایکٹ میں ترمیم پیش کر دی،حافظ عبدالکریم نے کہا کہ یہ ترمیم موجودہ صورت حال میں ضروری ہے،ملک میں ایسے فیصلے ہوئے جس سے ملک کو نقصان دیا ،پارلیمنٹ کے ممبر کا احتساب ہوتا ہے جب وہ انتقام کی صورت اختیار کرتا ہے تو ملک کو نقصان ہوتا ہے۔پانچ سال کی نااہلی کچھ ادارے کرتے ہیں،جو شخص پسند نہیں ہوتا اسے ہمیشہ کے لئے نااہل کر دیتے ہیں۔
ڈاکٹر شہزاد وسیم نے سینیٹ میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ آئین بلکل خاموش نہیں ہے،آئین کی تشریح عدالت نے کرنی ہے،کسی فرد سے متعلق قانون سازی اچھی قانون سازی میں شمار نہیں ہوتی،آپ آئینی ترمیم کر دیں۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں