پیالی میں طوفان (83) ۔ مقناطیس/وہاراامباکر

مقناطیس کے بارے میں ایک بات یہ ہے کہ یہ بہت منتخب ہوتے ہیں۔ زیادہ تر میٹیریل ایسے ہیں جن کے لئے ان میں کشش نہیں۔ پلاسٹک، سرامک، لکڑی، پانی یا زندہ اشیا کے لئے بالکل نہیں۔ لیکن لوہے، نکل اور کوبالٹ کے لئے کہانی الگ ہے۔ اگر انہیں آزاد چھوڑ دیا جائے تو یہ مقناطیس کی طرف چھلانگ لگا دیں گے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

ایک عجیب سی بات یہ ہے کہ اگر لوہا دنیا میں اتنا عام نہ ہوتا تو شاید ہمارا اپنی روزمرہ زندگی میں مقناطیسیت سے واسطہ نہ پڑتا۔
ہمارے زمین کے پاس کا 35 فیصد لوہا ہے۔ اور فولاد (چند دوسری اشیا کے اضافے کے ساتھ) جدید انفراسٹرکچر کا لازمی حصہ ہے۔ اگر ریفریجریٹر کے دروازے سٹیل کے نہ بنے ہوتے تو فریج میگنٹ ایجاد نہ ہوئے ہوتے۔ لیکن سٹیل ہر جگہ پر ہے، اس لئے مقناطیسیت عام ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مقناطیس کے ارد گرد مقناطیسی فیلڈ ہوتا ہے۔ یہ ایک “فورس فیلڈ” ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے اس علاقے میں کسی شے کو یہ کھینچ یا دھکیل سکتا ہے، اگرچہ یہ اس کو چھو نہیں رہا۔ یہ عجیب سی بات ہے لیکن دنیا ایسی ہی ہے۔
مقناطیسی فیلڈ کے ساتھ مسئلہ یہ ہے کہ ہم انہیں دیکھ نہیں سکتے اور محسوس نہیں کر پاتے اس لئے ان کا تصور کرنا کچھ مشکل ہے۔ لیکن ہم ان کے اثرات دیکھ سکتے ہیں جو کہ ان کے بارے میں تصور بنانے میں مدد کرتا ہے۔
مقناطیس کی بارے میں سب سے اہم چیز یہ ہے کہ اس کے دو منفرد سرے ہوتے ہیں۔ شمالی اور جنوبی قطب۔
ایک مقناطیس کا شمال دوسرے کے جنوب کو کھینچے گا لیکن شمال کو دھکیلے گا۔ میں نے سکہ مقناطیس کے ساتھ لگایا اور یہ چپک گیا۔ ابتدا میں یہ مقناطیسی نہیں تھا لیکن مقناطیس نے ان کو کھینچنے کے لئے ایک حربہ استعمال کیا۔ ان سکوں کے اندر لوہے کے الگ مقناطیسی علاقے الگ سمتوں کی طرف اشارہ کر رہے تھے۔ یہ علاقے ڈومین کہلاتے ہیں۔ اور ایک ایٹم کے اندر یہ ایک لائن میں ہیں۔ ہر ڈومین کا اپنا فیلڈ ہے لیکن الگ ڈومین کے شمال الگ سمت میں اشارہ کر رہے ہیں۔ اور مجموعی طور پر ایک دوسرے کو منسوخ کر دیتے ہیں۔ جب اس کو مقناطیس کے پاس لایا گیا تو اس کے مضبوط فیلڈ نے الگ ڈومین کو اتھل پتھل شروع کر دیا۔ ایٹم نہیں ہلے لیکن ان کا مقناطیسی فیلڈ گھوم کر اس طرح ہو گیا کہ اس کا شمال مقناطیس کے شمال سے دور ہو جائے۔ اور اس طرح ڈومین سیدھ میں آتے گئے۔ سکے کے اندر کا جنوبی پول مقناطیس کے شمال سے قریب آ گیا اور سکہ مقناطیس سے چپک گیا۔
جب مقناطیس کو اس سے دور کیا جائے گا تو یہ پھر رینڈم ہو جائیں گے۔
یہ بڑا عجیب فینامینا ہے لیکن انسان اس چیز کو سیکھ چکے ہیں کہ اس سے فائدہ کیسے اٹھایا جائے۔ سکے اور پن کو چپکانا ہو یا فریج میگنٹ کو۔ یہ دلچسپ ہے لیکن مقناطیس وہ طریقہ ہیں جن کی مدد سے ہم دنیا کے لئے پاور پیدا کرتے ہیں۔ ہمارے پاور گرڈ میں بجلی ڈالنے والے ہر آلے کے پیچھے مقناطیس ہے۔
لیکن مقناطیس اس کو اکیلا نہیں کرتے۔ مقناطیسیت اس کی آدھی کہانی ہے۔ اس کا بجلی سے بڑا بنیادی تعلق ہے۔ اور ہمارے جدید معاشرے کے لئے اتنا زیادہ اہم کہ ہم اسے نوٹ ہی نہیں کرتے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سائنس فکشن رائٹر آرتھر کلارک نے کہا تھا کہ “ترقی یافتہ ٹیکنالوجی اور جادو میں تفریق نہیں کی جا سکتی”۔ بجلی اور مقناطیس ملک کر ہماری دنیا کی جادوئی ٹیکنالوجی کا دل ہیں۔ اور جب آپ فزکس کو زیادہ غور سے دیکھیں تو یہ دیکھ سکتے ہیں کہ یہ نہ نظر آنے والی فورسز ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں۔ لیکن اس کنکشن کو دیکھنے سے پہلے ہم اس طرف کچھ گہرائی میں جاتے ہیں جس سے ہم زیادہ واقف ہیں۔ یعنی بجلی۔
بدقسمتی سے، ہمارا اس سے پہلا براہِ راست رابطہ جب ہوتا ہے تو یہ تکلیف دیتا ہے 🙁
(جاری ہے)

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply