• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • ناقابل ضمانت وارنٹ منسوخی کا فیصلہ چیلنج، رجسٹرار آفس کا اعتراض

ناقابل ضمانت وارنٹ منسوخی کا فیصلہ چیلنج، رجسٹرار آفس کا اعتراض

توشہ خانہ فوجداری کارروائی کے کسی میں ناقابل ضمانت وارنٹ منسوخی کی درخواست مسترد ہونے کے فیصلے کو عمران خان نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا۔جس پر رجسٹرار آفس نے اعتراضات اٹھا دیے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق عمران خان کے وکیل خواجہ حارث نے عدالت میں درخواست دائر کی ۔ جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ انڈرٹیکنگ تسلیم کرکے پولیس کو گرفتاری سے روکا جائے۔

عمران خان نے درخواست میں مؤقف اپنایا ہے کہ وہ کل اسلام آباد کی سیشن کورٹ میں خود پیش ہو جائیں گے۔ عمران خان نے درخواست میں آج ہی سماعت کی استدعا کردی ہے۔

یاد رہے کہ سیشن کورٹ نے گزشتہ روز عمران خان کی وارنٹ منسوخی کی درخواست خارج کردی تھی۔

قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اسلام آباد کی سیشن عدالت کی جانب سے توشہ خانہ کیس میں ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری برقرار رکھنے کے حکم کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چلینج کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

ذرائع کے مطابق عمران خان کے وکیل خواجہ حارث ایڈوکیٹ اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کریں گے جس میں ممکنہ طور پر توشہ خانہ ضابطہ فوجداری کیس دوسرے جج کو منتقل کرنے کی درخواست پر فوری سماعت کی استدعا کی جائے گی۔

سابق وزیراعظم عمران خان کی وارنٹ منسوخی درخواست پر رجسٹرار آفس نے اعتراضات عائد کر دیئے۔رجسٹرار آفس کے مطابق عمران خان کا بائیو میٹرک نہیں ہے جس معاملے پر پہلے ہائیکورٹ فیصلہ کر چکی دوبارہ کیسے سن سکتی ہے، کسی پٹیشن پر کیسے بلینکٹ آرڈر جاری کیا جا سکتا ہے؟

واضح رہے کہ جمعرات کو سیشن عدالت نے عمران خان کی تحریری یقین دہانی کے بعد ناقابل ضمانت وارنٹ منسوخ کرنے کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا۔

ایڈیشنل سیشن جج نے ریمارکس دیے تھے کہ میں نے تفصیلی فیصلے میں سب کچھ لکھ دیا ہے کہ وارنٹ ہوتا کیا ہے اور کب جاری کیا جاتا ہے سب کچھ لکھ دیا ہے، امید ہے فیصلہ پڑھ کر آپ کو مزا آئے گا۔

عدالت کی جانب سے جاری تفصیلی فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ عمران خان کی وارنٹ منسوخی کی درخواست مسترد کی جاتی ہے، درخواست گزار نے لاہور میں امن و امان کی صورتحال پیدا کی، ایسا رویہ عدالت کیلئے کسی طور بھی قابل قبول نہیں ہے، اس صورتحال کے بعد عمران خان کسی عمومی قانونی ریلیف کے مستحق نہیں، عمران خان کو عدالتی کارروائی کی خلاف ورزی پر ذاتی طور پر پیش ہونا پڑے گا۔

Advertisements
julia rana solicitors london

تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ قانون معاشرے کے طاقت ور اور کمزور تمام طبقوں کے لیے برابر ہے ، یہ کوئی مذاق نہیں کہ قومی خزانے کو اتنا بڑا نقصان پہنچانے کے بعد انڈرٹیکنگ دے دی جائے ، لاہور میں قومی خزانے ، املاک اور لوگوں کو بھاری نقصان پہنچایا گیا، عمران خان کے اس کنڈکٹ اور عمل کے بعد محض انڈرٹیکنگ پر وارنٹ منسوخ نہیں کئے جا سکتے، عمران خان کے وکیل نے وارنٹ پر عمل درآمد پر مزاحمت کو افسوس ناک قرار دیا۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply