الھجرہ علی خطی رسول ﷲﷺ (حصّہ ہشتم)۔۔منصور ندیم

ہجرت رسول اﷲﷺ کے کارواں میں پیش آنے والے بڑے واقعات یہی تھے، اس کے بعد کے مختلف تاریخی کتب کی روایات میں چوتھے روز سے آٹھویں روز تک ان مقامات کا ذکر ملتا ہے ، کہ چوتھے روز سے ضرار اور ثنیۃ المرۃ نامی مقامات، اس کے بعد مدلجۂ حجاج، پھر دَحَجْ مَجَاحْ، پھرمَرْجَحْ ذی العَضْوَین، پھر بَطْنْ ذِیْ کَثُرْ، پھرجَدْأجَدْ، پھرذوسُلم نامی مقامات سے گزرنا ہوا، اس کے بعد مَدْلجہ تِعھَنْ، عَبَابِیْدْ، فَاجَّہْ، عَرج،رَکُوْبَۃ ثَنِیَّۃ ُالعَائد، بَطْنِ رِئْم اور مَلَلْ سے ہوتے ہوئے بستی قباء تک یہ قافلہ پہنچا۔

مگر ایک بات یہ بھی رہی کہ موجودہ تحقیقی پروجیکٹ نے جن راستوں کا ذکر کیا ہے وہ یوں ہیں۔ جن مقامات سے کارواں رسول ا ﷲﷺ ہجرت کے دوران گزرا تھا۔

چوتھے دن :

ربع و وادی قم کشد، وادی اجیرد، مدلجہ تعھن، الغثریانہ

پانچویں دن :

جبل ام اصیبع، وادی القاحتہ

چھٹے دن :

قریہ اثریہ (قدس) فی وادی القاحتہ, جبل ورقان

ساتویں دن :

ربع الصھوہ، وادی العقیق، جبال عوف و جبل رکوںہ ، الجنجاثہ، وادی ریم

آٹھواں دن :

العصبتہ، جبل ام نثیلہ البرکانی، جبل عیر، بستی قباء

ایک بات یہ بھی ہے کہ عہد رسول ا ﷲﷺ میں اور آج تک کئی بستیوں کے نام بھی تبدیل ہوچکے ہیں اس لئے تاریخی کتب کے ناموں میں اور حالیہ ناموں میں کچھ فرق ہوسکتا ہے۔

رسول ا ﷲﷺ جب پہلی ہجرت کے وقت مدینہ میں داخل ہوئے تو وہ آج کے مدینہ سے بہت مختلف تھا، اس وقت مدینہ منورہ آج کی مسجد نبوی کے رقبے پر ہی محیط تھا، حتی کہ اس وقت قباء کی باری بھی مدینہ میں نہیں آتی تھی بلکہ مدینہ منورہ سے باہر سمجھیں جاتی تھی، معروف یہی ہے کہ قباء کی بستی کے مقام پر رسول  اﷲﷺ نے پہلی نماز ادا کی تھی، مگر پہلی نماز علی الصباح مدینے کے قریب کھجوروں کے باغات کے وسط میں ایک جگہ ادا کی تھی، جہاں آج بھی ایک چھوٹا سا کچا مصلہ ہے، اس کی دیواریں بھی تقریبا اسی حالت میں موجود ہیں۔ اس مقام کو یہاں مقامی لوگ مسجد مصباح بھی کہتے ہیں، عربی میں مصباح کے معنی ” لیمپ، روشنی یا، قندیل کے ہیں، چونکہ رسول  اﷲﷺ یہاں وقت فجر پہنچے تھے اور طلوع سحر کا وقت قریب تھا، ،اسی نسبت سے اسے مصباح کہا جاتا ہے۔)

ویڈیوز کے چھوٹے چھوٹے کلپس اور تصاویر میں یہ تمام راستہ فضائی ڈرون سے کور کیا گیا ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors

جاری ہے۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply