• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • امريکا ميں اسقاط حمل پر پابندی کیخلاف احتجاجی مظاہرے شروع ہو گئے

امريکا ميں اسقاط حمل پر پابندی کیخلاف احتجاجی مظاہرے شروع ہو گئے

امریکا میں اسقاط حمل پر پابندی کے خلاف احتجاجی مظاہرے شروع ہو گئے۔

امريکی سپريم کورٹ نے اسقاط حمل کو ممنوع قرار دے ديا ہے۔سپریم کورٹ نے 50 سال قبل دیے گئے اپنے ہی ایک فیصلے کو کالعدم قرار دیا ہے جس میں اسقاط حمل کو قانونی عمل قرار دیا گیا تھا۔

دو روز قبل سنائے گئے اس فيصلے کے خلاف دارالحکومت واشنگٹن سميت کئی شہروں ميں احتجاجی مظاہرے شروع ہو گئے ہیں۔

سپریم کورٹ کے فیصلے کے فوری بعد دائيں بازو کی جانب جھکاؤ رکھنے والی اور قدامت پسند قیادت والی امریکی رياستوں نے فوری طور پر اسقاط حمل سے متعلق طبی سہوليات کی فراہمی پر پابندی لگا دی ہے۔

صدر جو بائيڈن نے اس عدالتی فيصلے کو انتہا پسندانہ نظريات پر مبنی ايک افسوس ناک غلطی قرار ديا ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

بائيڈن نے ملکی کانگريس پر زور ديا کہ اسقاط حمل سے متعلق طبی سہوليات کو قانون کی شکل ميں تحفظ فراہم کيا جائے۔ انہوں نے يہ بھی کہا کہ نومبر کے مڈ ٹرم اليکشن ميں يہ ايک اہم موضوع ہو گا۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply