اسلام آباد دھرنا،وزیر داخلہ کو توہین عدالت کا نوٹس

ا سلام آباد(نمائندہ خصوصی)اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیض آباد انٹر چینج پر جاری دھرنا ختم کرنے کے عدالتی احکامات پر عمل در آمد نہ کرنے پر وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کو توہین عدالت کا شو کاز نوٹس جاری کردیا۔

وزیر داخلہ نے دھرنا ختم کرانے کے لئے 48 گھنٹے کا وقت طلب کیا تھا۔ عدالت نے ڈی جی انٹیلی جنس بیورو اور آئی ایس آئی کے سینیئر افسر کو آئندہ کی سماعت پر طلب کرلیا۔ عدالت نے ریمارکس د ئیے کہ حساس ادارے یہ تاثر تاثر ختم کرائیں کہ فیض آباد دھرنے کے پیچھے ایجنسیاں ہیں۔عدالت نے راجہ ظفر الحق کی رپورٹ بھی طلب کرلی اور کہا کہ رپورٹ عدالت میں پیش کرنے سے قبل عوام کے سامنے نہیں لایا جائے جن افراد کو رپورٹ میں نامزد کیا گیا انہیں بیرون ملک سفر کرنے سے بھی روکا جائے۔جسٹس شوکت صدیقی نے چیف کمشنر کو حکم دیا کہ اگلے3 دن میں دھرنے کی جگہ خالی کرائیں۔

چیف کمشنر نے کہا کہ آپ عدالتی حکم میں طاقت کے استعمال کی ہدایت کر دیں۔ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ عدالت یہ لائسنس نہیں دے سکتی کہ آپ مظاہرین پر سیدھی فائرنگ شروع کر دیں ۔دھرنا ختم کرانے کے لئے گولی چلانے کی اجازت نہیں ہو گی ۔آدھے سے زیادہ لوگ تو آنسو گیس کے شیلز سے ہی بکھر جائیں گے۔ختم نبوت صرف چند لوگوں کی نہیں پوری امت کی میراث ہے۔ ختم نبوت پر قربانی کا وقت آئے تو مولوی کم اور عام لوگ زیادہ ہونگے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

ریاست کی رٹ کو برقرار رکھنے کے لئے تمام اقدامات کئے جائیں۔ دھرنے اور احتجاج کیلئے متعین میرٹس کو یقینی بنایا جاتا تو یہ نوبت نہ آتی۔سیکریٹری داخلہ نے کہا کہ ضروری نہیں فائر ہماری طرف سے ہو۔ مظاہرین کی جانب سے بھی ہو سکتی ہے ۔جہاں ضرورت ہو گی وہاں ریاست طاقت کا استعمال کرے گی۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply