القصیم کا کلیجہ -میلہ ۔۔منصور ندیم

جب سعودی عرب میں نیا نیا آیا تو یہاں ایک چھوٹی روٹی کی شکل کی سوئٹ ڈش دیکھی، پہلے پہل اس کا نام کلچہ سنا ، بعد میں پتہ چلا کہ اس کا نام کلچہ نہیں بلکہ “کلیجہ” ہے ۔یہ یہاں پر ہمارے ہاں جیسے شام کی چائے کے ساتھ باقر خانی کھائی جاتی ہے اسی طرح قہوے کے ساتھ بطور سوئٹ یا بسکٹ Cookies  یا باقر خانی کے طور پر کھائی جاتی ہے۔ سردیوں کے موسم میں اس کا خصوصی اہتمام ہوتا ہے۔ اس “کلیجہ” کو سعودی عرب میں ایک خستہ بسکٹ یا معروف مقامی پسندیدہ مٹھائیوں میں سمجھا جاتا ہے۔ کلیجہ کو مختلف ذائقوں میں تبدیل کیا جاتا ہے ،عام چینی کے علاوہ اس میں کھجور اور دارچینی کا شیرہ بھی ڈالا جاتا ہے، اس کے علاوہ مزید ذائقوں کے لئے شہد کا استعمال بھی ہوتا ہے اور روایتی گڑ کے شیرے کا بھی استعمال ہوتا ہے۔ ادرک پاؤڈر، الائچی اور زیتون بھی مختلف ذائقوں کے لئے استعمال ہوتا ہے۔ یہاں کی مقامی خواتین بھی اپنے خاندان کے دیگر افراد کے ساتھ گھر میں یہ بنانے میں پیش پیش ہیں اور خاصی مہارت رکھتی ہیں۔

معلوم تاریخ میں کلیجہ عرب ثقافت میں قریب قریب پانچ سو برس کی تاریخ رکھتا ہے، یہ آج کی سعودی ثقافت اور میٹھے کھانوں کا ایک لازمی جز وہے، مگر تاریخی طور پر یہ عراق سے یہاں پر متعارف ہوئی تھی۔ یوں تو پورے خلیجی ممالک میں یہ مشہور ہے مگر سعودی عرب میں وسطی شہر القصیم میں کلیجہ کو خاصی مقبولیت ہے بلکہ القصیم میں اس کی مقبولیت کا اندازہ آپ سنہء ۲۰۰۹ سے باقاعدہ اس کے لئے ہر سال ‘ کلیجہ فیسٹیول'” بطور میلے کے انعقاد سے لگاسکتے ہیں۔ اس سال بھی ۲۶ جنوری سے اس میلے کا آغاز القصیم میں ہوچکا ہے، سالانہ منایا جانے والے یہ میلہ اس سال  تیرہواں میلہ 13th Edition Festival “کلیجہ فیسٹیول” صرف دس روزہ کی بنیاد پر شروع ہوا تھا، مگر مقامی سطح پر میلے کی مقبولیت کی وجہ سے القصیم کے گورنر شہزادہ فیصل بن مشعل نے فیسٹیول میں ۸ فروری تک اس کی توسیع کر دی ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

سنہء 2021 نومبر میں یونیسکو UNESCO نے سعودی وسطی قدیم شہر بریدہ کو تاریخی مقام Historical Hertiage کا درجہ دیا تھا، اسی لئے سعودی عرب نے اس حصے میں خصوصاً مختلف کھیلوں Festivals کا تسلسل سے انعقاد شروع کر رکھا ہے جو یہاں آنے والے مقامی اور بین الاقوامی مہمانوں کو بریدہ اور قسیم کی مختلف روایات کو سامنے لارہے ہیں، “کلیجہ میلے” کا مقصد بھی مقامی لوگوں اور ان کے خاندان کے لیے معاشی مواقع پیدا کرنے کے علاوہ ان کی تیار کردہ مصنوعات کی مارکیٹنگ میں مدد کرنا ہے۔ اس سال کلیجہ میلے میں ابتدائی پانچ دنوں میں ایک ملین ریال کی ریکارڈ بزنس ہوا ہے جب کہ گذشتہ سال اس میلے کی آمدنی تقریباً سات ملین ریکارڈ کی گئی تھی۔ یہاں کے مقامی خاندانوں کو اس میلے سے کافی معاشی فوائد مل رہے ہیں ، مزید ہمیشہ کی  طرح اس میلے میں  بھی دیگر پروڈکٹس کی مارکیٹنگ، کھانے پینے کے اسٹالز کے علاؤہ دیگر کئی سرگرمیاں اور علاقائی ثقافتی پروگرامز کے علاؤہ بچوں کی دلچسپی کے پروگرامز بھی ہیں۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply