نئی دہلی: بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے اسکولوں میں بھی طالبات کے حجاب پہننے پر پابندی عائد کرنے پہ غور شروع کردیا گیا ہے۔
ہم نیوز نے بھارت کے مؤقر انگریزی اخبار انڈین ایکسپریس کے حوالے سے بتایا ہے کہ بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے وزیر تعلیم اندر سنگھ پرمار نے واضح طور پر اسکولوں میں حجاب پر پابندی عائد کرنے کا عندیہ دے دیا ہے۔
واضح رہے کہ بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے وزیر تعلیم کی جانب سے طالبات کے حجاب پہننے پر پابندی کا عندیہ ایک ایسے وقت میں دیا گیا ہے کہ جب ریاست کرناٹک میں پہلے بھی اس حوالے سے پایا جانے والا تنازع شدت اختیار کر چکا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق وزیر تعلیم اندر سنگھ پرمار نے ذرائع ابلاغ سے بات چیت میں کہا ہے کہ ریاستی طور پرجلد حجاب پہننے پر پابندی عائد کردی جائے گی کیونکہ یہ یونیفارم کا حصہ نہیں ہے۔
ریاست مدھیہ پردیشن کے وزیر تعلیم کی جانب سے جاری کردہ بیان کو اپوزیشن جماعت کانگریس کی جانب سے افسوسناک قرار دیا گیا ہے جب کہ مسلمان تنظیموں کی جانب سے بھی واضح طور پر سخت برہمی ظاہر کی جا رہی ہے۔
وزیر تعلیم اندر سنگھ پرمار کے مطابق ریاست مدھیہ پردیش میں یونیفارم کی بات کر رہے ہیں تو ہر اسکول کا اپنا ڈریس ہے، اسکول کا ڈریس پہن کر بچے اسکول آئیں تو ہی ان کی پہچان ہوتا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں وزیر تعلیم نے کہا کہ حجاب پہننے پر ملک میں کوئی پابندی نہیں ہے لیکن جنہوں نے حجاب پہننا ہے وہ اپنے گھروں میں پہنیں، بازار میں پہنیں اور یا پھر دیگر مقامات پہ پہنیں کوئی پابندی نہیں ہے مگر اسکول میں آنے کے لیے یونیفارم ہی پہننا پڑے گا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مدھیہ پردیش میں کانگریس کے ایم ایل اے عارف مسعود نے اس حوالے سے وزیر تعلیم کے بیان کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ 70 سالوں کے دوران کسی بھی تعلیمی ادارے میں حجاب پہننے پر تعلیمی ماحول و نظام خراب نہیں ہوا ہے بلکہ بہتری آئی ہے۔
انہوں نے واضح طور پر کہا کہ ایسے فرمان پر عمل درآمد نہیں ہونے دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ حجاب کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہ کریں، بچیوں کو باوقار طریقے سے رہنے دیں اور تعلیم کے معیار پر فوکس کریں۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں