(نامہ نگار:فرزانہ افضل)معروف مصنفہ بشریٰ رحمٰن دارِ فانی سے کوچ کر گئیں ۔آج صبح ایک مشہور ناول نگار ، کالم نگار اور سابقہ پارلیمانی رکن بشریٰ رحمن صاحبہ نے بھی اس جہان فانی سے منہ موڑ لیا۔ ذرائع کے مطابق وہ جنوری کے مہینے سے کرونا وائرس کے باعث شدید علیل تھیں۔ بشریٰ رحمان جی نے 29 اگست 1944 کو جنم لیا۔
ان کی ادبی خدمات پر انہیں ستارہ امتیاز کا اعزاز بھی دیا گیا۔ انہوں نے 26 عدد اردو ناول تخلیق کیے۔ جس میں لگن ، بہت خوبصورت ، شرمیلی ، تیرے سنگ در کی تلاش تھی، کس موڑ پر ملے ہو، پارسا ، چلو چاہت نبھائیں ، لگن ، بت شکن پیاسی ، چاند سے نہ کھیلو ، بہشت ،اک آوارہ کی خاطر ، براہ راست، لازوال ، باؤلی بھکارن ، لالۂ صحرائی ، اللہ میاں جی اور چارہ گر شامل ہیں۔ ان کے لکھے گئے ٹی وی سیریل بندھن نے شہرت کاعروج پایا۔
ان کی نماز جنازہ آج شام لاہور میں ادا کی گئی ۔ انہوں نے77 برس کی مختصر عمر میں اردو ادب کو ایک خزانے سے نواز دیا اور اپنی تحریروں سے ہمارے دلوں پر انمٹ نقوش چھوڑے۔ اللہ پاک ان کی روح کو بلندترین درجات عطا فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل سے ہمکنار کرے۔ آمین
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں